(24 نیوز)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی لائن کراس کررہے ہیں، ان کی حکومت بند کرنے کی خواہش پوری نہیں ہو سکتی ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے رات گئے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کر کے وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی، انہوں نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں فوج کی تعیناتی کا بھی جائزہ لیا۔
اس سے قبل میڈیا سے بات چیت میں محسن نقوی کا کہنا تھا احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلحے کے ساتھ حملہ آور ہونے آ رہے ہیں۔
ڈی چوک اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کسی کو بھی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، کل بھی ہم نے درخواست کی تھی کہ ابھی جلسے جلوس یا احتجاج نا کریں، اسلام آباد کے شہریوں سے تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا ہماری جتنی بھی فورس ہے ان میں کسی کے پاس گن نہیں ہے، ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ جو لوگ آرہے ہیں ان کے پاس اسلحہ ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے قافلے سے پولیس پر فائرنگ کی گئی ہے، پولیس پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ہے، جس سے 85 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، مظاہرین میں افغان باشندے بھی شامل ہیں، جن میں سے 41 افغانی پکڑے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سوات: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، دہشتگرد سرغنہ سمیت 2 خوارج ہلاک
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی ساری بد امنی کے ذمہ دار ہیں،اس بدامنی کی قیمت ادا کرنا پڑے گی ، کسی صورت ایس سی او سمٹ کو سبوتاژ نہیں کرنے دیں گے، پتھر گڑھ میں پولیس پر سیدھی فائرنگ کی گئی ہے، ان کو ہر طریقے سے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے، ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ ایس سی او سمٹ پر امن خراب کرنا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ کسی دھاوا بولنے والے سے مذاکرات نہیں ہو سکتے ، وزیر اعلیٰ کے پی اپنی لائن کراس کررہے ہیں، ان کی حکومت بند کرنے کی خواہش پوری نہیں ہو سکتی ۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے بعد پاک فوج کے دستوں نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پاک فوج کے دستوں نے اسلام آباد میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔