(24نیوز)قابض بھارتی انتظامیہ نے مرحوم سید علی گیلانی کی آخری رسومات ادا نہیں کرنے دیں، علی گیلانی کے اہلخانہ کا بیان سامنے آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق مرحوم سید علی گیلانی کے اہلخانہ نےبتایا ہے کہ قابض فورسز نے سید علی گیلانی کے غسل وکفن اور نماز جنازہ کی بھی اجازت نہ دی، حریت رہنما کے انتقال کے بعد قابض بھارتی فورسز نے گھر کو گھیر لیا تھا۔
علی گیلانی کے بیٹوں کا کہنا ہے کہ پولیس والوں کو بتایا تھا کہ کل صبح تک تدفین کردیں گے، قابض انتظامیہ نے رات کے وقت آخری رسومات ادا کرنے پر اصرار کیا، رات کے وقت تدفین سے انکار پر قابض اہلکاروں نے رات 3 بجے گھر پر دھاوا بول دیا،اورسید علی گیلانی کا جسد خاکی چھین کر لے گئے تھے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حریت لیڈر کی آخری رسومات اہلخانہ کے بغیر ادا کی گئیں، بیٹوں نےانکشاف کیا ہے کہ قابض انتظامیہ ہمیں اپنی گیم کا حصہ بنانا چاہتی تھی،قابض بھارت زبردستی کی آخری رسومات میں ہماری شرکت کی تصاویر دنیا کو دکھانا چاہتا تھا، اہل خانہ نے بھارتی گیم کامیاب نہیں ہونے دی۔
دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مرحوم حریت لیڈر سید علی گیلانی کا جسد خاکی چھیننے والی قابض انتظامیہ نے الٹا ان کے اہلخانہ پر ہی مقدمہ بنا دیا سید علی گیلانی کے اہلخانہ پر ’’غیرقانونی سرگرمیوں‘‘ کے الزام میں مقدمہ درج کر لیاجبکہ مرحوم لیڈر کے گھر کے باہر جمع ہونے والے کشمیریوں پر بھی مقدمہ بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ : سکولوں میں پیر سے ویکسینیشن مہم شروع