جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری کا معاملہ: جامعہ کراچی سنڈیکیٹ کا فیصلہ معطل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کی ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات اور سنڈیکیٹ کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سندھ ہائیکورٹ نے ان فئیرمینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روک دیا۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ،ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے اور فریقین سے 3 ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ 31 اگست کو جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ نے اپنی ان فیئر مینز (یو ایف ایم) کمیٹی کی سفارش پر ایک ہائی کورٹ کے جج کی ڈگری اور انرولمنٹ منسوخ کر دی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے سے روکتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے،دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ان فیئرمینز کمیٹی اور سینڈیکیٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری غیرموثر قرار دی۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کس کی ڈگری کا کیس ہے، یونیورسٹی نے ابتک کتنے فیصلے کئے ہیں اس قسم کے؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سینڈیکیٹ نے غیرشفاف طریقے سے فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی جماعت کیخلاف ہیں نہ طرف دار، فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
اس موقع پر جسٹس صلاح الدین پنہور نے استفسار کیا کب کی ڈگری ہے؟ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ڈگری 30سال پرانی ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کس کی درخواست پر یہ سب ہوا ہے، کس کی شکایت پر کارروائی کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ دو ماہ قبل سوشل میڈیا پر ایک خط گردش کرنے لگا تھا جس میں مبینہ طور پر کے یو کے امتحانات کے کنٹرولر کی طرف سے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری کے حوالے سے لکھا گیا تھا۔