(24نیوز)پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدالتی احکامات پر گرفتاری سے بچنے کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور کر لی، پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈا پور کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ درخواست کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائے، درخواست گزار متعلقہ عدالتوں سے رجوع کریں، کسی بھی مقدمے میں درخواست گزار کو گرفتار نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج شائستہ خان کنڈی نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں مسلسل غیر حاضری پر علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے، عدالت نے ایس ایچ او بہارہ کہو کو حکم دیا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے تاہم عدالتی احکامات کے باوجود علی امین گنڈا پور کو آج عدالت میں پیش نہ کیا جا سکا۔
اس کے علاوہ علی امین گنڈاپور نے جوڈیشل مجسٹریٹ کےآرڈر کے خلاف سیشن عدالت اسلام آباد سے بھی رجوع کیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، ملک کا نظام بے نقاب ہوگیا، مزید بے نقاب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جلسہ ہوگا اور ہر صورت ہوگا، اعتماد کے ووٹ کیلئے حاضر ہوں، یہ پرچی پر گورنر بن گئے ہیں ان کو ابھی تک گورنر بننے پر یقین نہیں آ رہا، یہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں، ان کو عدالت میں جواب دینا ہوگا۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے یہ بے بنیاد ایف آئی آرز ہیں، ورکر سے لے کر ہمارے لیڈر تک زیادتیاں ہو رہی ہیں، میں بذات خود ایک این او سی ہوں، ان کو بتاؤں گا این او سی کیا ہوتا ہے۔