(24 نیوز)پنجاب یونیورسٹی سمیت صوبہ بھر کی سرکاری جامعات کے مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتی کا طریقہ کار لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔
اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب محمد عثمان خان نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض عائد کر دیا ،عدالت نے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کو فوری روکنے کا حکم دینے کی استدعا مسترد کردی، جسٹس راحیل کامران شیخ نے پروفیسر شیخ اسرار احمد کی درخواست پر سماعت کی ،پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل محمد عثمان خان پیش ہوئے، درخواست گزار کی جانب سے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب یونیورسٹی سمیت تمام سرکاری جامعات کے لئے وائس چانسلرز کے لئے پراسس کیا جارہا ہے،درخواست گزار نے بھی اپلائی کیا لیکن اسے وائس چانسلر کے لئے شارٹ لسٹ نہیں کیا گیا ،حکومت نے من پسند وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لئے قواعد و ضوابط بنالئے ہیں ، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت وائس چانسلرز کی تعیناتی کے موجودہ سرچ کمیٹی کو تحلیل کرکے نئی بنانے کا حکم دے۔
درخواستگزار نے مزید استدعا کی گئی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے پراسس کو روکا جائے ، اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب محمد عثمان خان نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا اور کہا درخواست قابل سماعت نہیں ہے، کئی یونیورسٹیاں عرصہ سے مستقل وائس چانسلرز سے محروم ہیں ، مستقل وی سی نہ ہونے کی وجہ سے انتظامی امور متاثر ہورہے ہیں ، درخواست گزار مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے وی سی عہدہ کے لئے شارٹ لسٹ نہیں ہوا ، عدالت درخواست گزار کی حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد کرے ، عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔