(24نیوز)الیکشن کمیشن میں سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت، الیکشن کمیشن نے سینیٹر فیصل واوڈا کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے سے استثنا دے دیا ۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو استثنا دیتے ہوئے کہا کہ آپ اگر چاہیں تو اگلی سماعت پر پیش ہونے کی ضرورت نہیں۔فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی کل موصول ہوئی ہیں۔ فیصلے کا جائزہ لے کر اس کے مطابق دلائل دیئے جائیں گے۔چار میں سے دو درخواستگزاروں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع نہ کرایا جا سکا تمام درخواستگزاروں کو اکٹھا سنیں گے۔فیصل واوڈا کے وکیل نے دلائل دینے کے لئے الیکشن کمیشن سے وقت مانگ لیا۔
اس موقع پر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اسلام آباد ہائیکورٹ نے میرے خلاف درخواست خارج کی تھی،الیکشن کمیشن سے استدعا کرتا ہوں درخواستوں کو خارج کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کا قیمتی وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔درخواستگزاروں کا جواب آئے گا اس کا جائزہ لے کر ہی فیصلہ دیا جائے گا۔
دریں اثنا چیف الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن نے درخواستگزاروں سے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لئے۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت 20 مئی تک ملتوی کر دی۔