(24نیوز)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کی درخواست پر جواب جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ نیب پر کھل کر تنقید کرتی ہوں اسی لئے آواز بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست جرمانے کیساتھ مسترد کی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین نیب کی جانب سے لیگی نائب صدر مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کل ہوگی ۔لیگی رہنماء مریم نواز نے چودھری شوگر ملز کیس میں ضمانت منسوخی کی درخواست پر امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے جواب جمع کروا دیا ہے۔ مریم نواز نے موقف اپنایا ہے کہ چیئرمین نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی، نیب نے اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی،48 روز تک جسمانی ریمانڈ کے دوران نیب نے تفصیلی تحقیقات کیں۔نیب کو تمام اثاثوں کی تفصیلات فراہم کردیں،قانون کی حکمرانی، نیب سمیت دیگر اداروں کی خود مختاری پر یقین رکھتی ہوں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ریاست کے تمام اداروں کا مکمل احترام کرتی ہوں، نیب نے ضمانتی منسوخی کیلئے پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے بعد نیب کی ہائیکورٹ میں ضمانتی منسوخی کی درخواست قابل سماعت نہیں۔
لیگی رہنما نے درخواست میں مزید کہا کہ 31 اکتوبر 2019ء کو ضمانت منظور ہونے کے بعد 10 جنوری 2020ء کو ایک بار تحریری بیان طلب کیا گیا، جس کے بعد سے نیب نے چودھری شوگر ملز کیس سے متعلق مکمل خاموشی اختیار کئے رکھی۔ 11 اگست 2020ء کو ذاتی حیثیت میں نیب طلبی کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا،ریاستی مشینری نے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے پر امن سیاسی کارکنوں پر حملہ کیا۔نیب کو سیاسی انجئینرنگ کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب پر کھل کر تنقید کرتی ہوں اور اسی وجہ سے آواز بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،لیگی رہنما نے استدعا کی کہ نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست جرمانے کیساتھ مسترد کی جائے۔واضح رہے کہ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بنچ کل مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کرے گا۔