(24 نیوز)مرکزی نائب صدر عوامی نیشنل پارٹی امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ آج پارٹی اجلاس میں شوکاز نوٹس کا جائزہ لیا گیا، پارٹی اجلاس کا ایجنڈا صرف شوکاز نوٹس تھا۔
انہوں نے کہا کہ آ ج بھی ڈکلیئریشن، چارٹر کے اصولوں کو ہم سپورٹ کرتے ہیں، ہم انہی اصولوں پر سیاسی سفر کو جاری رکھیں گے، کامیاب تحریک سے سلیکٹرز پر بھی دبائو آیا، پی ڈی ایم کی کامیاب تحریک چلائی گئی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ استعفوں پر اختلاف رائے کے باعث لانگ مارچ ملتوی کیا گیا، اے این پی کاموقف تھاکہ متفقہ استعفوں کے بغیرلانگ مارچ بےاثرہوگا، اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا اورلانگ مارچ ملتوی کیاگیا۔ ہم سمجھتے ہیں ہمیں کیوں شوکاز نوٹس بھیجا گیا، ہمیں دیوار سے لگا دیا گیا۔ اے این پی سے جواب لینے کا اختیار صرف اسفند یار ولی کو ہے۔ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے تحفظات تھے۔
امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بلا مقابلہ جیتنے پر بھی وضاحت ہونی چاہیے تھی، لاڑکانہ میں جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں اتحاد ہوگیا ہے تو اس پر بھی وضاحت ہونی چاہیے تھی۔ اس شوکاز کا واضح مطلب ہے کہ یہ ہماری ساکھ کو متاثر کرنا چاہ رہے ہیں۔ کیا جلدی تھی اس نوٹس کی؟ مولانا کے صحتیاب ہونے کا انتظار کرتے اور بعد میں اجلاس بلالیتے، واضح ہے کہ کچھ جماعتیں مقاصد کیلئے پی ڈی ایم کو استعمال کرنا چاہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مفتی عبدالقوی کا خواجہ سراؤں کو شادی کا مشورہ دینا مہنگا پڑگیا