(24نیوز)وزیراعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر کاکہناہے کہ آئی پی پیز سے مہنگے معاہدوں کا خمیازہ آج بھی ہم بھگت رہے ہیں، چاہتے ہیں شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک کی باگ دوڑسنبھال لے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تابش گوہر نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں 150 فیصد اضافہ معاہدے کی بھاری قیمت ہو گی ،کے الیکٹرک کے ذمے 150 ارب روپے معاف کرنا بھی بھاری قیمت ہو گی ۔
ان کاکہناتھا کہ نیپراکوتعین کرنا چاہئے کے ای نے جو منافع کمایا عوام پر منتقل کرے ،کے الیکٹرک کی طرف سے عوام کے پیسے ہیں توانہیں ادا کرنے چاہئیں،حکومت کے ذمے پیسے ہوتے ہیں تو کے لیکٹرک ادائیگی کا مطالبہ کرتا ہے۔
تابش گوہر نے کہاکہ کے الیکٹرک پر منحصر ہے کہ معاہدے پر کب دستخط کئے جاتے ہیں ،کے الیکٹرک سے 2015 میں مستعفی ہوگیاتھاکوئی شیئر نہیں ہے،کے الیکٹرک صارفین سمیت عوام کے مفادکے تحفظ کا عزم کیا ہے ،مفادات کے ٹکراﺅ سے متعلق الزام معلوم نہیں کیوں لگایا گیاہے،نیب کا خط موصول ہوگیا ہےوہ اپنے طور پر تحقیقات کررہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم کے الیکٹرک کو 450 میگاواٹ بجلی دے رہے ہیں لیکن وہ نہیں لے رہے ،کے ای معاہدے پر دستخط نہیں کررہا دوسری طرف لوڈشیڈنگ کررہا ہے،کے الیکٹرک کا موقف تھا کہ کلا بیک قانون لاگونہیں ہوتا۔
تابش گوہر نے کہاکہ کے الیکٹرک کے پاس عوام کے پیسے ہیں وہ اداکرنے چاہئیں،کچھ آئی پی پیز کو ادائیگی کی سمری کابینہ میں پیش کی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: فر دوس عا شق اعوان کلین بولڈ۔۔