(24 نیوز)سکندر کو عید سے ایک روز قبل اتوار کو سینما گھروں میں ریلیز کیا گیا، اس کی شروعات معتدل تھی، جس نے دنیا بھر میں 54 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی، جو پٹھان یا اینیمل کے مجموعوں سے بہت دور ہے، ان دونوں نے اپنے پہلے ہی دن میں 100 کروڑ سے زیادہ کمائے تھے۔
ریلیز کے بعد سے سات دنوں میں سکندر نے ہندوستان میں 97.50 کروڑ اور دنیا بھر میں 187 کروڑ روپے کمائے ہیں۔یہ سلمان کی کسی فلم کے لیے بہت اچھے نمبر نہیں ہیں لیکن کسی بھی دوسری فلم کے لیے اچھے نمبر ہیں، کیونکہ سکندر نے اپنے افتتاحی دن 26 کروڑ روپے کمائے، اس کے برعکس سلمان کی فلم 'بھارت' نے 2019 میں اپنے آغاز پر 42 کروڑ کمائے تھے۔
حتیٰ کہ ریس 3 جو اس وقت کی سب سے کمزور ریلیز میں سے ایک ہے، اس نے عید سے ٹھیک پہلے دن 29 کروڑ کمائے تھے، سلمان کی واحد فلم جس نے عید پر بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ 'کسی کا بھائی کسی کی جان' تھی، جس نے 2023 میں ابتدائی دن صرف 13 کروڑ روپے کمائے۔اس کا خلاصہ یہ ہے کہ سکندر عید پر سلمان کی سب سے خراب کارکردگی والی فلم نہیں ہے لیکن یہ سب سے اوپر کی نسبت نیچے کے قریب ہے۔
کسی بھی فلم کا لٹمس ٹیسٹ یہ ہوتا ہے کہ اس نے دیگر فلموں کے مقابلے میں کیا کارکردگی دکھائی، ایک ہفتے (7دن) کے بعد سکندر نے دنیا بھر میں 187 کروڑ روپے کمائے ہیں جبکہ اسی دورانیے میں وکی کوشل کی چھاوا نے 307 کروڑ کی کمائی کی تھی۔اسی طرح گزشتہ سال کی سب سے بڑی بالی وڈ ہٹ 'استری2'- نے 7 دنوں میں دنیا بھر میں 388 کروڑ کما کر اور بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
رنبیر کپور کی اینیمل نے ان تمام فلموں کو ایک ہفتے میں 563 کروڑ کی کمائی کے ساتھ پیچھے چھوڑ دیا لیکن یہ شاہ رخ خان ہیں، جو یہاں پر راج کرتے ہیں، 'پٹھان' اور 'جوان' دونوں نے باکس آفس پر اپنے پہلے ہفتے میں 600 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی جو واضح طور پر سکندر کی پہنچ سے بہت دور ہے۔ سکندر ہٹ یا فلاپ؟
باکس آفس ذرائع نے یہ کہتے ہوئے سکندر کی قسمت کا خلاصہ کیا کہ 'ان دنوں کسی بھی سپر اسٹار کی فلم فلاپ نہیں ہوتی، وہ معاوضے نہیں لیتے اور سیٹیلائٹ اور ڈسٹری بیوشن رائٹس پر انحصار کرتے ہیں۔ اس سے بجٹ کم ہوتا ہے اور فلمیں لاگتیں وصول کرنے کے قابل ہوتی ہیں اگر نہیں، تو پھر ڈیجیٹل رائٹس اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ فلم منافع بخش ہے۔
تمام بڑے فلموں کی طرح سکندر کا بزنس بھی اب ختم ہو رہا ہے، اب یہ باکس آفس پر کم ہو کر سنگل فگر کی کمائی پر آ گئی ہے، جو اب ہفتے کے دنوں میں صرف 8 سے 9 فیصد شائقین دیکھ رہے ہیں لیکن مضبوط مقابلے کی عدم موجودگی میں یہ تھیٹرز میں اب بھی نمائش کنندگان کی پہلی پسند ہے۔