سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کے معاملہ پر چیف جسٹس کے نام خط لکھ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے اپنی برطرفی کے معاملہ پر چیف جسٹس پاکستان کے نام خط لکھ دیا ۔ شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے خط میں کہا ہے کہ زندگی کے 23 سال قانون کے شعبے کو دیئے, ایک تقریر کو جواز بنا کر مجھے غیر قانونی طور پر عہدے سے ہٹایا گیا, میری ریٹائرمنٹ سے قبل برطرفی کیخلاف کیس کو سماعت کیلئے مقرر ہی نہ کیا گیا، خط کے متن کےمطابق انہوں نے کہا ہےکہ میرا کیس نہ سن کر آئینی حقوق سلب کیئے جارہے ہیں, ایسا محسوس کیا کہ سپریم کورٹ کے ججز میں میرے خلاف تعصب ہے، انہوں نے کہا کہ ایک جج تین سال سے انصاف کا منتظر ہے تو باقی عوام کا کیا حال ہوگا,اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحب نے 2015 سے مجھے نشانے پر رکھا,مجھ سے مختلف لوگوں کیخلاف ریفرنس اور مقدمات دائر کرائے گئے,روزگار کمانے کا ذریعہ بھی مجھ سے چھین لیا گیا۔شوکت عزیز صدیقی نے خط میں لکھا ہے کہ موسم گرما کی تعطیلات کے دوران اہم نوعیت کے مقدمات کی سماعت جاری ہے,امید کرتا ہوں برطرفی کیخلاف اپیل کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رحیم یار خان مندر حملہ کیس: پولیس ناکام، پنجاب کی بیوروکریسی کوئی کام نہیں کرتی، سپریم کورٹ