نجکاری ۔۔2 ٹرینیں ریلوے کی ڈیفالٹر کمپنی کودیئے جانے کاانکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(نیوز ایجنسی) ریلوے مسافرٹرینوں کی نجکاری میں ٹرینیں ریلوے کی ڈیفالٹر کمپنی کودیئے جانے کاانکشاف ہواہے ،پرانی کمپنی ڈیفالٹ کرنے کے بعد بیٹے کے نام سے راس لاجسٹک کے نام سے کمپنی بناکر دو ٹرینیں حاصل کرلی گئیں،کمپنی نے کروڑوں روپے ریلوے کوسابق آﺅٹ سورس ٹرین کے مد میں ادا کرنے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق ریلوے کی جانب سے جو ٹرینیں آﺅٹ سورس ہوئی ہیں وہ ریلوے ہی کی ڈیفالٹر کمپنی نے حاصل کی ہیں۔ راس لاجسٹک جس نے سرسیدایکسپریس اور مہران ایکسپریس ٹرین نجکاری میں حاصل کی ہے اور مزید 32 ٹرنیوں کی نجکاری میں بھی انہوں نے 2 گاڑیوں کی بولی جیتی ہے جس کی ابھی منظوری نہیں دی گئی ہے مگر اب انکشاف ہواہے کہ راس لاجسٹک کے مالک کے والد جن کی پہلے کمپنی کانام ائیرریل سروس تھا جس کے تحت انہوں نے شالیمار ایکسپریس لی تھی وہ ریلوے کے ڈیفالٹر ہیں۔ انہوں نے ریلوے کو40 کروڑ24لاکھ37ہزار2سو26 روپے اداکرنے ہیں اور مبینہ طور پر ائیرریل سروس کے مالک نے بیٹے کے نام نئی کمپنی راس لاجسٹک بناکر ڈیفالٹر ہونے کے باوجود دو مزید گاڑیاں حاصل کرلی ہیں جبکہ مزید دو لینے جارہے ہیں۔
اس کے ساتھ معلوم ہواہے کہ راس لاجسٹک کے نام سے ایس ای سی پی میں کوئی کمپنی رجسٹرڈ نہیں ہے ۔اس حوالے سے سی ای او ریلوے نثار میمن نے بتایاکہ راس لاجسٹک کے حوالے سے ہمارے پاس شکایت آئی ہے کہ ڈیفالٹر کمپنی کے بعد نئے نام سے راس لاجسٹک کمپنی بنائی گئی ہے اور اس نے ٹرینیں بھی حاصل کی ہیں مگر اب مزید ٹرینیں ہم نے روک دی ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں اس بات کی تحقیقات کررہے ہیں ۔ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ٹرینیں واپس لینے کے حوالے سے فیصلہ کریں گے ۔
راس لاجسٹک کے نمائندے محمدخان نےجو پہلے ائیرریل سروس کی انتظامیہ میں شامل تھے نے تصدیق کی کہ وہ ائیرریل سروس میں تھے نے اس خبررساں ادارے کوبتایاوہ اس معاملہ پر کوئی بات نہیں کرسکتے اس حوالے سے ریلوے حکام سے بات کریں جب ان کو ائیرریل سروس اور راس لاجسٹک کے حوالے کے مالکان کے حوالے سے سوال کیاتو انہوں نے اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں۔والدین کی طلاق بہترین فیصلہ۔۔سارہ علی خان