(24نیوز)پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے صدرر عارف علوی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا، سابق چیئرمین سینیٹ نے صدر مملکت پر چھ الزامات عائدکردیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئر مین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ بد قسمتی سے عارف علوی نے صدر منتخب ہونے کے بعد اپنی سیاسی وابستگی ترک نہیں کی۔صدر کی جانب سے اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکامی افسوسناک ہے،عارف علوی نے پی ٹی آئی کا ورکر ہونے کی وجہ سے صدر کے عہدہ کے لیے بلوغت کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ان کا کہناتھا کہ سیاسی وابستگی ہونے کی وجہ سے صدر سپریم کمانڈر کی ذمہ داریاں کوری کرنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر کے طور پر انہوں نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت پارلیمان کے قانون ساز ادارے کے طور پر ذمہ داریوں کی ادائیگی میں رکاوٹیں ڈالیں،صدر نے پی ایم ڈی سی آرڈیننس کے دوبارہ اجراء کے ذریعے پارلیمان کا قانون سازی کا حق مجروح کیا،صدر نے مختلف اداروں کے سربراہوں کی تقرری میں قانون کے بر خلاف ایڈوائس پر عمل کیا،ان تقرریوں کو بعد میں عدالتوں نے کالعدم قرار دیا۔
رضاربانی نے کہا کہ صدر نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف غلط ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ریفرنس بھجوایا،بلوچستان سے این ایف سی نمائندہ کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جو کالعدم قرار دیا گیا۔ڈس کوالیفائی ہوجانے والے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی توڑنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیاگیا۔
یہ بھی پڑھیں :وفاق اور پنجاب حکومت آمنے سامنے، بڑی خبر آگئی
رضا ربانی نے صدر عارف علوی سے استعفے کا مطالبہ کردیا
Aug 06, 2022 | 17:30:PM