بھارت: ہریانہ میں حالات کشیدہ، مسلمانوں کے 50 سے زائد گھر، ہوٹل مسمار 

Aug 06, 2023 | 15:50:PM

(ویب ڈیسک) بھارت میں اقلیتوں کیلئے حالات بدستور کشیدہ ہیں، بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے نوح میں مسلم کش فسادات کے بعد میونسپل اداروں نے ناجائز تجاوازت کے نام پر مسلمانوں کی املاک کو بلڈوز کرنا شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ہریانہ میں نوح میونسپلٹی نے مسماری مہم جاری رکھی ہوئی جس کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک 50 سے 60 تعمیرات مسمار کی جا چکی ہیں۔ 

مونسپل ادارے کی مسماری مہم کے دوران ایک ہوٹل کو صرف اس لیے بلڈوز کردیا گیا کیوں کہ پولیس کا دعویٰ تھا کہ اس ہوٹل سے ہندو انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد کے مذہبی جلوس پر پتھر برسائے گئے تھے۔

ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کے اس دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی جھوٹی رپورٹ کی آڑ میں ہوٹل کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

میونسپل ادارے نے جن تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کیا ہے ان میں گھر، میڈیکل اسٹورز اور دکانیں شامل ہیں اور تقریباً تمام ہی املاک مسلمانوں کی ہیں۔

مقامی مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ میونسپل ادارے اور پولیس انتہا پسند ہندو جماعت کے کہنے پر یہ کارروائیاں کر رہے ہیں جس کا کوئی قانونی جواز نہیں۔

پیر کے روز سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں 6 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں مسجد کے ایک پیش امام اور گارڈز شامل ہیں جب کہ تین مساجد کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق  بھارتی پولیس مسلمانوں کیخلاف غیر قانونی اقدامات سر انجام دے رہی ہے،اور گزشتہ روز مسلمانوں کو جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق کشیدہ حالات کے نتیجے میں مسلمانوں کے حالات خراب ہے جبکہ لوگ خوف کے باعث گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ 

مزیدخبریں