(سعید احمد سعید) ٹرین حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے مسافروں کو انشورنس کی مد میں ملنے والی امداد خطرے میں پڑ گئی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق 4 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود چیف مارکیٹنگ مینجر آفس کی جانب سے انشورنس کمپنی کے ساتھ معاہدہ طے نا کیا جا سکا، سابق سی ایم ایم کی۔ناقص کارکردگی کے باعث پاکستان ریلوے اور انشورنس کمپنی معاہدہ کی شرائط بارے فیصلہ کرنے سے قاصر رہے، ریلوے حکام کی جانب سے ٹکٹوں میں انشورنس کے پیسے لینے کے باوجود انشورنس معاہدہ طے نہیں پا سکا، کسی بھی حادثے میں جاں بحق افراد کو 15 لاکھ روپے فی کس اور زخمی مسافروں کو 50 ہزار سے لیکر 3 لاکھ روپے فی کس تک انشورنس کے مد میں امداد دی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیر اعلیٰ سندھ کون؟ پیپلز پارٹی نے 2 نام دے دیئے
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ زخمیوں کو انکی طبی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے انشورنس کے پیسے دئیے جاتے ہیں، مسافروں کو امداد انشورنس کی مد میں دی جاتی ہے، مسافروں سے انشورنس کے پیسے ٹیکٹوں میں پہلے سے ہی چارج کیے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ نواب شاہ ٹرین حادثے کے متاثرین کو انشورنس کمپنی کی بجائے ریلوے کے پاس موجود انشورنس پیسوں سے ہی انشورنس امداد دینے کے امکانات ہیں۔
ددسری جانب ڈی ایچ او سانگھڑ کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے میں 34 افراد جانبحق جبکہ 84 افراد شدید زخمی ہیں جن میں سے 45 افراد نواب شاہ ہسپتال، 24 افراد شہداد پور میں جبکہ 15 افراد حیدرآباد لیاقت میڈیکل میں ایڈمٹ ہیں۔ زخمیوں میں سے 40 افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔