فرانس:  پرتشدد مظاہرے ، گاڑیاں جلا دیں، پولیس پر پتھراؤ

Dec 06, 2020 | 12:21:PM

(24 نیوز) فرانس کے شہر  پیرس میں نئے سیکیورٹی قانون کے خلاف عوام کی جانب سے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ۔مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران متعدد کاروں کو آگ اور دکانوں اور بنک کے شیشے توڑ دیے۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کےمطابق فرانسیسی حکومت کے پیش کردہ نئے سکیورٹی قانون کے خلاف دوبارہ احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے جنہوں نے پرتشدد شکل اختیار کر لی ہے۔مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران متعدد کاروں کو آگ لگا دی۔مظاہرہ کرنیوالے لوگوں نے پیرس شہر کے وسط میں مارچ کرتےہوئےگیمٹا ایونیو پر واقع ایک سپرمارکیٹ، پراپرٹی ایجنسی اور بنک کے شیشے توڑ دیے۔مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ فرانسیسی شہری گذشتہ ہفتے سے اس متنازع قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ مجوزہ قانون کے تحت پولیس افسران کی تصاویر منظرعام پر لانا جرم تصور ہو گا۔دوسری جانب یو این او کےماہرین کے ایک گروپ نے گذشتہ جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں فرانس پر زوردیا تھا کہ وہ اپنے اس مجوزہ متنازع سکیورٹی قانون پر نظرثانی کرے کیونکہ یہ قانون عالمی انسانی حقوق سے کوئی مطابقت نہیں رکھتا۔

پچھلے دو ہفتوں سے فرانسیسی عوام سڑکوں پر ہیں اور متنازع قانون واپس لینے کے لئے حکومت کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں جبکہ حکومت قانون واپس لینے کی بجائے عوام کو کنٹرول کرنے پر اپنی توانائی خرچ کرنے پر لگی ہوئی ہے۔ 

 

مزیدخبریں