اللہ ہی جا نے کو ن بشر ہے ، عزیز میاں قوال کی آج 20ویں بر سی

Dec 06, 2020 | 19:23:PM

(24 نیوز) اللہ ہی جا نے کو ن بشر ہے ،شہرہ آفاق قوال عزیز میاں کو ہم سے بچھڑے 20 برس بیت گئے ہیں۔ ان کی سحر انگیز قوالیاں آج بھی حاضرین پر وجد طاری کردیتی ہیں۔
تفصیلات کے مطا بق فن قوالی کی اصل روح کو دنیا کے سامنے جن قوالوں نے پیش کیا ان میں عزیز میاں قوال کا نام نمایاں ہے۔وہ 17 اپریل 1942 کو نئی دلی میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعداہل خانہ کے ہمراہ لاہور میں سکونت اختیار کی۔معروف قوال استاد عبدالوحید سے قوالی کا فن سیکھنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے عربی، فارسی اور اردو میں ایم اے کیا۔ ان کا نام عبدالعزیز تھا جب کہ ”میاں“ ان کا تکیہ کلام تھا جس کی وجہ سے وہ عزیز میاں کے نام سے جانے جاتے تھے۔ ان کی گائی ہوئی قوالیوں میں ”میں شرابی“، ”تیری صورت“ اور ”اللہ ہی جانے کون بشر ہے“ کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود آج بھی مقبول عام ہیں۔عزیز میاں نے وطن عزیز سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے شاہ ایران رضا شاہ پہلوی کے سامنے یادگار پرفارمنس پیش کرنے پر دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی۔ وہ اپنی بیشتر قوالیاں خود لکھتے تھے جب کہ انہوں نے علامہ محمد اقبال اور قتیل شفائی کا کلام بھی انتہائی مہارت سے گایا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے 1989 میں انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔2000 میں عزیز میاں قوال کویرقان کا عارضہ لاحق ہوگیاتھا، ڈاکٹروں کے منع کرنے کے باوجود انھوں نے قوالی کو ترک نہیں کیا۔ اسی برس وہ حکومت ایران کی دعوت پرتہران گئے جہاں 6 دسمبر کو 58 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کے جسد خاکی کو وطن واپس لایا گیا جہاں ان کی تدفین کی گئی۔عوا م آ ج بھی ان کو نہیں بھولی۔

مزیدخبریں