(24 نیوز)محکمہ داخلہ نے محکمہ سوشل ویلفیئر سے کہاہے کہ وہ چیرٹی کمیشن ایکٹ کی روشنی میں رجسٹریشن نہ کروانے والی این جی اوز کے خلاف کارروائی کرے۔ جبکہ دو سر ی جا نب چیرٹی کمیشن ایکٹ کے معاملہ پر محکمہ داخلہ پنجاب اور سوشل ویلفیئرمیں اختلافات کا صوبائی حکومت نے نوٹس لے لیا تاہم اس کے بعد این جی اوزکی رجسٹریشن کیلیے پہلے سے موجود ایکٹ1961کو موثر بنانے کے لیے ترامیم کی غرض سے سوشل ویلفیئرڈیپارٹمنٹ نے تیاریاں شروع کر دیں۔
تفصیلات کے مطا بق ایف اے ٹی ایف کی ہدایات کی روشنی میں حکومت نے منی لانڈرنگ،ٹیرر فنانسنگ کے خاتمے اور این جی اوز کی مانیٹرنگ کیلیے چیرٹی کمیشن ایکٹ بنایا، این جی اوزکو رجسٹریشن کروانے کی ہدایات جاری کی گئیں تاہم ایک سے زائد بار رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کے باوجودزیادہ این جی اوز رجسٹریشن کروانے سے گریزاں ہیں۔ذرائع کے مطابق سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے یہ کہہ کرعمل درآمد سے انکار کر دیا کہ ایکٹ میں ایسی کوئی شق نہیں جس کے تحت رجسٹریشن نہ کروانے والی این جی اوز کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ بغیر کسی قانونی بنیاد کے این جی اوز کیخلاف کارروائی ممکن نہیں۔این جی اوزکی رجسٹریشن کیلیے 1961میں ایکٹ بنایا گیا تھا، اتنے سال گزرنے کے بعد بھی بہتری نہیں لائی گئی تا ہم اب محکمہ سوشل ویلفیئرنے اس ایکٹ میں موجودہ حالات کے مطابق ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔مجوزہ ترامیم کے مطابق این جی اوزکی رجسٹریشن کے عمل کو بہتر بنایا جارہا ہے اورغیر رجسٹر این جی اوزکے خلاف سزا کا عمل سخت کیا جارہا ہے، غیر رجسٹر این جی او چلانے پر سزاتین ماہ سے بڑھا کرتین سال اور جرمانہ 5لاکھ روپے تک تجویز کیا گیا ہے۔
غیررجسٹرڈ این جی اوز کے خلاف شکنجہ تیا ر،سخت سزائیں
Dec 06, 2020 | 20:02:PM