(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے قومی ٹیم کی سیریز کے نشریاتی حقوق کسی اور چینل کو دینے کے مسئلے پر پاکستان ٹیلی ویژن(پی ٹی وی) نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کو قانونی نوٹس بھجوا دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی وی کی جانب سے بیرسٹر احمد پنسوتا نے پی سی بی کو لیگل نوٹس بھجوایا گیا ہے جس میں چیئرمین پی سی بی کو فریق بنایا گیاہے۔پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے قانونی نوٹس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن اور پی سی بی کے درمیان پاکستان میں نشریاتی حقوق کا معاہدہ 16 ستمبر 2020 کو ہوا اور پی ٹی وی نے اس معاہدے کی ہر لحاظ سے پیروی کی لیکن ایک دم سے پی سی بی نے بغیر کسی وجہ کے نوٹس دیے بغیر ہی یہ معاہدہ ختم کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھابھی ثانیہ مرزا نے سرحد پار محبت کرنے والوں کے دلوں پر بجلیاں گرا دیں
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ معاہدے کی منسوخی کے پی سی بی کے اس غیرقانونی اقدام پر لاہور کے سینئر سول جج کی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے حکم امتناع کی درخواست دی گئی تاکہ پی سی بی کو کسی اور فریق سے معاہدہ کرنے سے باز رکھا جا سکے اور وہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز سمیت دیگر کے میڈیا حقوق بھی کسی اور فریق کو نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے اس معاملے پر حکم امتنازع جاری کردیا اور پی سی بی نے ہماری درخواست کے خلاف اپیل بھی دائر کی لیکن عدالت نے اسے ہمارے حق میں مسترد کردیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں جسٹس رسال حسن بندیال نے بورڈ کی اپیل مسترد کرنے کے فیصلے کو منسوخ کردیا تھا اور اب اس مقدمے کی سماعت 22 دسمبر کو ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: شادی پر دوستوں کا دلہا کیساتھ ایسا مذاق ۔۔۔ویڈیو دیکھ کر آپ بھی اپنی ہنسی پر قابو نہیں رکھ سکیں گے
چیئرمین پی سی بی کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ پی سی بی نشریات کے لیے معاہدہ کرنے والا ہے جو حکم امتناع کی خلاف ورزی ہے اور پی سی بی کا ایسا کوئی بھی عمل توہین عدالت تصور کیا جائے گا۔نوٹس میں رمیز راجا کو کہا گیا کہ وہ حکم امتناع پر اس کی روح کے مطابق عمل کریں اور اگر ایسا نہ ہوا تو اسے عدالتی حکم کی خلاف ورزی تصور کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اس سلسلے میں کہا گیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں چیئرمین پی سی بی کے خلاف عدالتی حکم کی نافرمانی، توہین عدالت، ذاتی حیثیت میں اختیارات کے غلط استعمال کی کارروائی ہو سکتی ہے جبکہ فریق ان کے خلاف دیگر قانونی کارروائی کرنے میں حق بجانب ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنیوالے لاپتہ عابد کا پتہ چل گیا!