(ویب ڈیسک) پاکستانی اداکارہ اور مارننگ شو ہوسٹ ندا یاسر ایک بار پھر اپنے شو میں غیر اخلاقی مواد نشر کرنے پر شدید تنقید کی زد میں آگئیں۔
گزشتہ 16 سالوں سے ندا یاسر کامیابی کے ساتھ مارننگ شو ہوسٹ کر رہی ہیں جو اپنے شو میں شوبز سے وابستہ افراد کو بطور مہمان مدعو کرتی ہیں اور ساتھ ہی شادی، میک اوور، تعلیم، صحت اور دیگر تفریحی موضوعات پر مشتمل پروگرام ٹی وی اسکرینوں کی زینت بناتی ہیں۔ تاہم جہاں ندا یاسر کا مارننگ شو گھریلوں خواتین دیکھنا پسند کرتی ہیں وہیں اُن کا حالیہ پروگرام سوشل میڈیا صارفین سمیت نامور شخصیات کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں آگیا۔
حال ہی میں ندا یاسر اپنے لائیو پروگرام میں مینیکیور اور پیڈیکیور سیشن منعقد کیا جس نے ہر دیکھنے والےکو سیخ پا کردیا۔ سپا پارٹی پر منعقدہ اس شو میں ندا نے عنبر خان، کرن خان، نازیہ ملک اور نادیہ خان کو سیلون سروسز فراہم کیں اور ان کی پسند اور ناپسند کے بارے میں بات کی۔ مینی کیور اور پیڈی کیور کا سیشن جیسے ہی سوشل اسکرین کی زینت بنا ،سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے طور پر شہرت پانے کے بعد اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے والی تمکنت نے اس شو سے ایک اسکرین شاٹ ایکس اکاؤنٹ پر جاری کرکے شدید برہمی کا اظہار کر ڈالا۔
تمکنت نے کیپشن میں لکھا، ’اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو میں اشرافیہ سے وابستہ خواتین کو ٹی وی پر لائیو پیڈی کیور کیا جارہا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی اظہار خیال جاری ہے کہ وہ نوجوانی میں اپنے جسم کے بالوں سے کتنی بیزار تھیں‘۔
صرف یہی نہیں اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرنے والی ڈیجیٹل جرنلسٹ اور ریسرچر سعدیہ احمد نے بھی تمکنت سے اتفاق کرتے ہوئے شو کو کئی سطحوں پر پریشانی کا باعث قرار دے دیا۔
سعدیہ احمد کا کہنا تھا کہ یہ عمل نوجوان لڑکیوں میں باڈی ڈسمپوریا کو فروغ دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کیخلاف عمران خان کی اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد