(ویب ڈیسک)اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ کی سیکیورٹی سنبھالنے کا اعلان ۔مگر ایسا کب ہوگا؟
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حماس کے ساتھ جنگ ختم ہونے کے بعد اسرائیلی فوج ہی غزہ کی سکیورٹی کا کنٹرول جاری رکھے گی۔ جنگ کے بعد غزہ کاکنٹرول کسی بین الاقوامی فورس کو نہیں دیں گے، تنازع ختم ہونے کے بعد اسے 'فوج کے بغیر ملک' بنانا چاہیے۔
ضرور پڑھیں:امریکا اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا،اسرائیل کو اسلحہ دینے پر بضد
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ غزہ کو عسکریت سے پاک کرنے کے لیے صرف ایک ہی فوج یہ کارروائی دیکھ سکتی ہے اور وہ اسرائیلی فوج ہے۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کو اپنے ایک بیان میں زندہ بچ جانے والوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حماس نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران بار بار خواتین کی عصمت دری کی اور ان کی لاشوں کو مسخ کیا۔
بائیڈن نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بدترین ظلم کا سامنا کرنا پڑا، خواتین سے زیادتی سمیت ان کو زندہ مسخ کیا جارہا ہے، ان کی لاشوں سے بے حرمتی کی جارہی ہے، حماس کے دہشت گرد خواتین اور لڑکیوں کو زیادہ سے زیادہ درد اور تکلیف پہنچا رہے ہیں اور پھر انہیں قتل کر رہے ہیں، یہ خوفناک ہے۔صدر بائیڈن نے بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ اس جنسی تشدد کی مذمت کریں۔
خیال رہے کہ غزہ میں شہریوں پر اسرائیلی حملوں میں امریکی ساختہ گولہ بارود استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں انسانیت سوز اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں 7 ہزار سےزائد بچوں سمیت فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 16 ہزار 248 جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی 43 ہزار 600 سے متجاوز ہو چکی ہے، اسرائیل کی بلاتفریق بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے 7 ہزار 600 سے زائد افراد اب بھی دبے ہیں۔