(24 نیوز )سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وکیل لطیف کھوسہ کی آڈیو کال لیک ہونے کے معاملہ عدالت پہنچ گیا۔
بشریٰ بی بی نے لطیف کھوسہ کیساتھ آڈیو کال لیک ہونے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، سابق خاتون اول کی جانب سے دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی اور وکیل لطیف کھوسہ کی آڈیو کا ل کر ریکارڈ کرکے پبلک کردیا گیا، بشریٰ بی بی اور وکیل سردار لطیف کھوسہ کے درمیان آڈیو کال کو میڈیا پر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، آڈیو کال کو پبلک کرنے کا مقصد بشریٰ بی بی کو ہراس کرنا، خاندانی زندگی پر منفی اثرات ڈالنا تھا، سیکرٹری وزیر اعظم، دفاع، داخلہ اور چیئرمین پی ٹی اے کہہ چکے کہ کسی بھی ایجنسی کو خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت نہیں، ایک وکیل اور موکل کی درمیان کی گفتگو کو پبلک کرنے سے قانونی نظام درہم برہم ہوجائے گا، پی ٹی اے، ایجنسیوں کی جانب سے آڈیو کال کو نہ صرف ریکارڈ کیا گیا بلکہ پبلک بھی کردیا گیا۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ عدالت اداروں اور ایجنسیوں کو فون کال ریکارڈ کرنے اور پبلک کرنے سے روکے، عدالت اداروں اور ایجنسیوں کو تمام جاسوسی آلات کو ہٹانے کے احکامات جاری کرے۔
یہ بھی پڑھیں :تشدد کا شکار کم سن گھریلو ملازمہ رضوانہ مکمل صحت یاب، وزیر اعلیٰ پنجاب نے اہم اعلان کر دیا