(منظور حسین) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی اٰٗٓئی) کسی سیاسی برادری کیساتھ نہیں چلتی،پی ٹی آئی کو اگر آپ کہیں کہ آو جنت کی طرف جاتے ہیں تو وہ دوزخ کی طرف جائے گی۔
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےفیصل کریم کنڈی کاکہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی نے ڈرافٹ دی پھر پی ٹی آئی بھاگ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی رونا رو رہی تھی کہ مجھے ڈی چوک میں اکیلا چھوڑا گیا،بشریٰ بی بی کا بیان سن کر دکھ ہوا،انہیں سب اکیلا چھوڑ کر گئے تھے،بشریٰ بی بی کی کچھ باتیں درست اور کچھ غلط ہیں،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے کہا ہم ڈی چوک سے ہٹیں گے نہیں مگر پھر وہ بھاگ گیا تھا۔
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور پنجاب میں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا ہے،ہر پشتون دہشتگرد نہیں اور نہ ہی ہر پشتون نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے،اچھے اور برے لوگ ہرجگہ ہوتے ہیں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر ڈپٹی وزیراعظم سے بات کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صوبے کے شہیدوں کو ایک ایک کروڑ دے رہے ہیں تو کیا باقی صوبے کے شہیدوں کو بھی پیسے دیں گے؟کیا ٹیکس فیئر کے پیسے انہی کے لوگوں کیلئے ہیں؟صوبے کے دیگر علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر لوگ شہید ہورہے ان کو بھی ایک ایک کروڑ دیئے جائیں،کیا یہ پیسے صرف ان کے اپنے لوگوں کیلئے ہیں؟انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کرم میں ابھی تک دوائیوں کے علاوہ کچھ نہیں دی،کرم میں ہم نے 2 ہزار فیملیز کو خوراک ، کمبل خیمے وغیرہ دی ہیں،صوبے کی امن کیلئے ہم نے دو کمیٹیاں تشکیل دی ہے ایک کمیٹی وزیر اعظم سے ملاقات کرے گی جبکہ دوسری کمیٹی صوبے کی وسائل پر کام کرے گی۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ اگر سندھ میں ایک موبائل چوری ہوتا ہے تو گنڈاپور کہتے ہیں مراد علی شاہ کہاں ہیں،یہاں لوگ مر رہے ہیں کوئی نہیں کہتا کہ وزیر اعلیٰ کہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی(ف) کا 8 دسمبر تک دینی مدارس کا بل منظور نہ ہونے پر اسلام آباد کا رخ کرنے کا الٹی میٹم