آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا، اسفند یا ر ولی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)نے سینیٹ انتخابات کیلئے صدارتی آرڈیننس مسترد کردیا ۔
اے این پی کے صدر اسفند یار ولی نے صدارتی آرڈیننس پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ قومی اسمبلی اجلاس جاری ہے سلیکٹڈ حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کررہی ہے،قومی اسمبلی اجلاس کے باوجود آرڈیننس کا نفاذ صرف نئے پاکستان ہی میں ممکن ہے۔
ان کاکہناتھا کہ کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باوجود آرڈیننس کا فیصلہ گھبراہٹ اور نااہلی کا اعتراف ہے،آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا،آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترمیم نہیں کی جاسکتی، ان میں ہمت ہے تو قانون سازی کریں۔
اسفندیار ولی نے کہاکہ پارلیمنٹ میں ناکام حکومت صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتی ہے،موجودہ حکومت ہر ادارے کو متنازعہ بنانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے،انکے مشاورین بھی انہی کی طرح نااہل اور نکمے ہیں جو اس طرح کے مشورے دے رہے ہیں۔
رہنما عوامی نیشنل پارٹی نے کہاکہ آرڈیننس کا مطلب دراصل حکومتی ارکان پر عدم اعتماد ہے، انہیں ڈر ہے کہ انکی نااہلی عیاں ہوجائیگی،پی ٹی آئی کے اپنے ارکان اور اتحادیوں میں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے اسی لئے مسلط حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کررہی ہے،اے این پی کسی بھی غیرآئینی اقدام کے خلاف ہر فورم پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی رہے گی۔