(نیوز ایجنسی)انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز نے قرض پروگرام کی بحالی سے پہلے نہ صرف سخت شرائط پوری کرائیں بلکہ مستقبل کیلئے بھی یقین دہانیاں حاصل کر لی ہیں، حکومت نے تعمیراتی شعبے کو ایمنسٹی سے حاصل بینک رقوم کی پڑتال اور کورونا اخراجات کی آڈٹ رپورٹ اپریل میں مکمل کرنے کی حامی بھرلی۔
میڈیا رپور ٹ میں سرکاری دستاویز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو آئندہ بجٹ میں کھاد، زرعی ادویات اور ٹریکٹرز پر سبسڈی پر نظرثانی کی یقین دہانی کرادی ہے، انکم ٹیکس ریٹس اور سلیب کی تعداد کم کی جائے گی، یہ وعدہ بھی کیا گیا ہے کہ نئی ٹیکس مراعات یا چھوٹ دینے سے مکمل اجتناب ہوگا، قرضوں کے بہتر انتظام کیلئے ڈیٹ مینجمنٹ آفس قائم کیا جائے گا۔حکومتی دستاویز کے مطابق 5 کروڑ سے زیادہ کا ٹھیکہ لینے والی کمپنی کو آئندہ اصل مالک کا نام لازم ظاہر کرنا ہوگا، ٹیکس کریڈٹ اور الاﺅنسزمیں کمی کے پلان پر عملدرآمد جاری رہے گا۔آئی ایم ایف نے معذور، بزرگ افراد اور زکوٰ ة مستحقین کیلئے ٹیکس چھوٹ برقرار رکھنے کی اجازت دیدی ہے، وفاق اور صوبے فوڈ سبسڈی پر زیادہ سے زیادہ 120 ارب روپے خرچ کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔ دنیا کے ساتویں عجوبے دیوار چین کے نیچے ایک اور عجوبہ
آئی ایم ایف کا شکنجہ۔۔زرعی شعبہ ابھی اور متاثر ہوگا۔۔آفٹر شاکس آتے رہیں گے
Feb 06, 2022 | 23:11:PM