اسکول ملازم پانچ ارب روپے کے چکن ونگز چرا لیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ہاروے میں، ہاروے سکول ڈسٹرکٹ 152، کے ایک ملازم نے ڈیڑھ ملین ڈالر مالیت کے چکن ونگز چرا لیے۔ 11000 چکن ونگز کا ابھی تک کچھ پتہ نہ چل سکا۔
عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات کے مطابق شکاگو کے قریب واقع ہاروے کے ، ہاروے اسکول ڈسٹرک 152، میں معمول کے آڈٹ میں پتہ چلا کہ سال کے وسط میں کھانے کا بجٹ 3 لاکھ ڈالر تھا۔ پھر ایک جائزے میں ہزاروں چکن ونگز کی رسیدیں سامنے آئیں جو کہ اسکول انتظامیہ نے کبھی طلبا کو پیش نہ کی تھیں۔ سپر باؤل فوڈ کی ہڈیاں بچوں کےلیے موزوں نہیں ہیں اس لیے وہ مینو کا حصہ نہیں تھیں۔ لیکن ریکارڈ سے ظاہر ہوا کہ اسکول نے 19 ماہ کے دوران چکن ونگز کے 11000 کیسز آڈر کیے تھے۔
کک کاؤنٹی اسٹیٹ کے اٹارنی دفتر نے تحقیقات شروع کیں اور الزام لگایا گیا کہ اسکول نے چکن ونگز کے ذریعے غبن کیا جس کی لاگت (15 لاکھ) ڈیڑھ ملین ڈالر سے زائد ہے۔ سابق ضلعی ڈائریکٹر فوڈ سروسز ویرالڈل پر ایک ملین ڈالر (تقریباً پانچ ارب روپے)سے زائد چوری اور مالیاتی جرائم کا کاروبار کرنے جیسے سنگین الزامات لگائے گئے۔ کاؤنٹی اسٹیٹ اٹارنی کے دفتر اور جیل حکام کے مطابق 66 سالہ ویرالڈل کو جمعرات کے روز گرفتار کیا گیا لیکن خاتون ملزمہ کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر کے بانڈز کا 10 فیصد جمع کروانے پر رہا کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنیوالا اہلکار برطرف
دوسری جانب استغاثہ کا موقف ہے کہ دھوکہ دہی کا یہ سلسلہ جولائی 2020 میں شروع ہوا جب کرونا وائرس کی وبا نے بڑے پیمانے پر کلاس رومز کو خالی کر دیا تھا اور ہاروے اسکول ڈسٹرک کے تقریبا 2200 طلبا گھر بیٹھے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ جبکہ ریکارڈ بتاتا ہے کہ اسکول پھر بھی ان کے لیے کھانہ تیار کرتا رہا تھا۔
عدالت میں جمع کروائے جانے دستاویزات کے مطابق لڈل نے کھانے کی اشیاء خاص طور پر چکن ونگز کے سینکڑوں غیر مجاز آرڈر دیے تھے۔اسکول کے مرکزی فوڈ پرویئر کو خوراک مہیا کرنےوالی ایک ڈسٹری بیوٹر کمپنی گارڈن فوڈ سروس کو دیےگئے اس آرڈر کا سلسلہ مبینہ طور پر فروری 2022 تک جاری رہا تھا۔
تفتیش کاروں کے مطابق لڈل نے کمپنی ملازم سے باقاعدہ رابطہ کیا جو کہ اسکول میں آڈرز لے کر آتے تھے اور انہوں نے ہی اسکول کو بل لا کر دیے۔ہاروے اسکول ڈسٹرک 152 میں چھ ایلیمنٹری اور ایک مڈل اسکول شامل ہیں جنہوں نے ان تمام بلوں کی ادائیگی کی ۔ عدالت میں جمع کروائے گئے دستاویزات کےمطابق جنوری 2022 تک کیے جانے والے بجٹ کے آڈٹ کے مطابق ہر محکمے کے اخراجات ان کے انفرادی بجٹ کے مطابق تھے لیکن محکمہ خوراک کا بل بجٹ سے کروڑوں ڈالر زیادہ تھا۔ پھر تفصیلاً تحقیقات سے معلوم ہوا کہ لیڈل کی جانب سے انفرادی طور پر چکن ونگز کے بلوں پر دستخط کیے گئے تھے۔اسکول انتظامیہ نے اس معاملے میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔