سائنس دانوں نے برف کی نئی قسم ایجاد کر لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) سائنس دانوں نے برف کی ایک نئی قسم ایجاد کر لی ہے جو نہ ڈوبتی ہے اور نہ ہی تیرتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن اور یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنسدانوں نے لیبارٹری میں برف کی ایک نئی قسم تیار کی ہے جو منجمد پانی کی بجائے مائع سے مشابہت رکھتی ہے۔
ریسرچرز کا خیال ہے کہ( جوپیٹر ) مشتری جیسے سیاروں سے آنے والی سمندری قوتوں کی وجہ سے عام برف بھی اس طرح کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ تجربے کیلئے سائنسدانوں نے ’بال مائننگ‘ نامی ایک عمل کا استعمال کیا جس میں عام برف کو اسٹیل کی گیندوں کے ساتھ ملا کر ایک جار میں ہلایا گیا جو کہ منفی 200 ڈگری تک ٹھنڈا تھا۔
مزید پڑھیں: گہرے پانی میں لہریں چیرتی ہوئی بس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی
Researchers at @UCLChemistry @uclmaps and @Cambridge_Uni have discovered a new type of ice that more closely resembles liquid water than any other known ices and may change our understanding of water and its anomalies. A thread???? 1/6 https://t.co/yGw8C9L2t3 pic.twitter.com/k0uTYq1jXu
— UCL News (@uclnews) February 3, 2023
تجربے کے نتیجے میں ببنے والی برف کی شکل بے ساختہ تھی اور مائع حالت میں پانی سے مماثلت رکھتی تھی۔ اس کو میڈیم ڈینسٹی ایمورفوس آئس (MDA) کا نام دیا گیا ہے۔ تجربہ کرنے والی ٹیم کا مزید کہنا ہے کہ ایم ڈی اے بیرونی نظام شمسی کے برفیلے چاندوں کے اندر موجود ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اس اہم پیشرفت سے سائنسدانوں نے بالکل نئی قسم کی برف بنائی ہے جو نہ تیرتی ہے اور نہ ہی ڈوبتی ہے۔