سیاست کا بڑا پہلوان میدان میں ، مات کنفرم ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(حسنین محی الدین)سیاسی اکھاڑہ سج چکا ہے لیکن فاتح کا اعلان عوام 8 فروری کو کریں گے، اس سے قبل ہی سیاسی پلڑہ اپنی طرف کرنے کیلئے تمام سیاستدان خوب داؤ پیچ آزما رہے ہیں، کوئی سیاسی قد کاٹھ کا فائدہ اٹھا رہا ہے تو کوئی عوام کے دل میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ، ایسی ہی صورتحال بلوچستان کے حلقہ این اے 265 میں ہے جہاں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔
امیدوار
بلوچستان کا یہ حلقہ پشین ، خانوزئی ، یارو ، سرانان اور اسر برشور کے علاقوں پر مشتمل ہے ،یہاں پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خود الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ ان کا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سے سمجھا جا رہا ہے ، اس حلقے سے کل 23 امیدوار قسمت آزمائی کرنے جا رہے ہیں جن میں سے 13 امیدوار مختلف پارٹی ٹکٹس اور 10 امیدوار آزاد حیثیت سے ایک دوسرے کو ٹکر دینے کیلئے کوشاں ہیں۔
اہم پارٹیز کے امیدواروں کی بات کی جائے تو جے یو آئی (ف)کے مولانا فضل الرحمان ، پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سید ظہور احمد آغا، پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے خوشحال خان کاکڑ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سعد اللہ ترین ، ، ایم او ٹی پی کے نقیب اللہ، آر جے یو آئی کے مجیب اللہ، جے یو این - آئی پی کے محمد انوار، جے آئی پی کی سامہیہ سعید، پی آرپی کے سعید کلیم اللہ، پی پی پی کے خیر محمد خان ترین، ایم آئی ٹی کے محمد بلال خان، اور باپ کے سعید عبدالکریم مد مقابل ہیں.
ووٹرز
اس حلقے کی کل آبادی8 لاکھ 35 ہزار 482 نفوس پر مشتمل ہے ، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 15 ہزار 399 ہے ، مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 82 ہزار 676 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار 723 ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : سیاسی اکھاڑہ سج گیا ، جو دل جیتے گا وہی فاتح کہلائے گا