(حسنین محی الدین) انتخابی مہم کیلئے درکار وقت میں صرف چند گھنٹے باقی ہیں ، ایسے میں تمام امیدوار ایک دوسرے کوبہتر انداز میں ٹکر دینے کیلئے سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں ، ملک بھر کی طرح پختونخوا سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 23 مردان میں سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ علی محمد خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے احمد خان بہادر میں کانٹے کا جوڑ پڑ سکتا ہے ، دونوں جانب سے کارکنان ، ووٹرز اور سپورٹرز کافی پر جوش ہیں، جگہ جگہ کارنر میٹنگز کا سلسلہ چل رہا ہے تو بڑے بازاروں اور سڑکوں پر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں ، ہر طرف صرف شور ہی شور ہے اور ہو بھی کیوں نہ آخر الیکشن کا زور ہے ۔
امیدوار
این اے 23 میں تخت بھائی ، گوجر گڑھی ، شیر گڑھ ، غلہ ڈھیر باغ ارم اور ٹکر کے علاقے شامل ہیں ، جہاں سے ٹوٹل 11 امیدوار قسمت آزمائی کیلئے میدان میں اترے ہیں ، 8 امیدوار مختلف پارٹی ٹکٹس ایک امیدوار پاکستان تحریک انصاف کا حمایت یافتہ اور باقی کے امیدوار آزاد حیثیت سے پنجہ آزمائی کر رہے ہیں، اہم امیدواروں کی بات کی جائے تو علی محمد خان اور احمد خان بہادر کے علاوہ ، پاکستان مسلم لیگ (ن) جلال خان خٹک، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے شعیب عالم خان ، جماعت اسلامی کے عاقب اسماعیل ، جمعیت علمائے اسلام کے کلیم اللہ خان ، پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے عبدالعزیم اور عوامی نیشنل پارٹی کے احمد خان شامل ہیں ۔
ووٹرز
اس حلقے کی کل آبادی 8 لاکھ 74 ہزار 794 نفوس پر مشتمل ہے ، رجسٹرڈ ووٹرز کی بات کی جائے تو ان کی تعداد اس حلقے میں 4 لاکھ 58 ہزار 114 ہے، جن میں سے مرد ووٹرز 2 لاکھ 53 ہزار 199 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 4 ہزار 915 ہے ۔