(24 نیوز) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں زرعی اصلاحات سے متعلق تین قوانین کو واپس لینے اور فصلوں کی کم از کم قیمت کو قانونی درجہ دینے کے مطالبہ پر کسان تنظیموں کی تحریک 42ویں روز بھی جاری ہے۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق گزشہ تین دنوں سے خراب موسم کے باوجود کسان تنظیموں کے رہنما اور کارکنان دارالحکومت کی سرحدوں پر دھرنا اور مظؓاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کسان تنظیموں نے اپنے مطالبات کوپوراہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہارکیاہے۔ اس تحریک کو مختلف تنظیموں کی بھی حمایت مل رہی ہے۔
منگل کے روز کسان تنظیموں اور حکومت کے مابین ساتویں دورکے ہوئے مذاکرات میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔
بھارتی حکومت کی جانب سے مذاکرات کار مرکزی وزیر مسٹر تومر نے کہا کہ کسان تنظیمیں زرعی اصلاحات قوانین کو واپس لینے پربضد ہیں جبکہ حکومت ان پر نقطہ واربات چیت کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ جنوری کو ہونے والی میٹنگ معنی خیز ہوگی اور وہ حل تک پہنچیں گے۔ دونوں فریق کے مابین اتفاق کے بعد بات چیت کی اگلی تاریخ آٹھ جنوری طے کی گئی ہے۔کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ حکومت زرعی اصلاحات قوانین پر نقطہ وار بات چیت کرنا چاہتی ہے اور اس کاارادہ قانون میں ترمیم کا ہے جبکہ کسان تنظیمیں ان تینوں قوانین کو واپس کیے جانے پر بضد ہیں۔