نیب ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائے:سپریم کورٹ

Jan 06, 2021 | 13:10:PM
نیب ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائے:سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) باغ ابن قاسم کرپشن کیس میں سپریم کورٹ نے ڈاکٹر ڈنشاہ کی ضمانت منظور کرلی۔

تفصیلات کے مطابق  سپریم کورٹ میں باغ ابن قاسم کرپشن کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے ریمارکس دیئےکہ ملک کے ساتھ نیب کیا کر رہا ہے۔ اس سکینڈل کے اصل ملزم پر نیب نے ہاتھ نہیں ڈالا۔ نیب کے پاس اپنی مرضی سے کام کرنے کا اختیار نہیں۔ نیب نے اپنی مرضی کرنی ہے تو سیکش 9 میں ترمیم کرے پھر جو مرضی کرے۔عدالت نے کہا کہ نیب ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائے۔ چھوٹے افسروں کو پکڑ لیا اصل فائدہ لینے والے کو نہیں پکڑتے ہیں اور ملزم کو چھوڑنے کا الزام سپریم کورٹ پر آ تا ہے۔  ملک کو بچانا ہے یا نہیں۔ کرتا نیب ہے بھگتی سپریم کورٹ ہے۔

جس پر پراسیکیوٹر جنرل نے جواب دیا کہ نیب اپنی مرضی نہیں کرتا۔ ملزم کو پکڑ کر 24 گھنٹوں میں احتساب عدالت میں پیش کردیا جاتا ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نےریمارکس دیئے کہ ہم نیب سے مطمئن نہیں ہیں۔ نیب کو کام سے کون روکتا ہے ہمیں بتائیں تاکہ اسے پکڑیں۔ نیب کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کسی نے مجھ پر مہربانی کی تو میں اس پر مہربانی کروں۔ نیب کو بہادری اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

عدالت نے کہا کہ نیب کی کارکردگی رپورٹ پڑی ہے نیب نے اربوں روپے اکھٹے کئے ۔ نیب پر سرکار کا ہی نہیں ہر طرف سے دباؤ ہوتا لیکن قانون کا اطلاق سب پر برابر ہونا چاہیے اور احتساب بھی قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔  احتساب قانون کے مطابق نہیں ہوگا تو ادارے کیخلاف ایکشن لیں گے۔

جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیب بڑے آدمی پر ہاتھ نہیں ڈالتا لیکن  بکری چور پانچ سال جیل جاتا ہے۔ جسٹس مظاہر علی نقوی نے کہا کہ نیب سرکاری افسروں کو سب پہلے گرفتار کر لیتا ہے لیکن نیب جس کیخلاف شواہد ہوں اسے گرفتار نہیں کرتا۔ پہلا ریفرنس دوسرا ریفرنس یہ کیا مذاق بنایا ہوا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے اوپر کوئی دباؤ نہیں کوئی کام سے نہیں روکتا اور ڈاکٹر ڈنشاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت نہیں کریں گے۔ بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر ڈنشاہ کی ضمانت منظور کرلی۔