اسامہ قتل کیس : گرفتار اہلکاروں کے ریمانڈ میں توسیع، وقوعہ کی تصویر نہ لینے پر عدالت برہم

Jan 06, 2021 | 13:49:PM

(24 نیوز) اسامہ ندیم قتل کیس میں گرفتار کئے گئے پولیس اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں طالب علم اسامہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، گرفتار پولیس اہلکارعدالت میں پیش ہوئے۔  اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزمان کے مزید 12 روز کےجسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا واردات میں استعمال ہونیوالا اسلحہ برآمد ہو گیا ؟ اس پر تفتیشی نے جواب دیاکہ ملزمان سے اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ بچے کو کتنی گولیاں اور کہاں سے لگیں؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ بچے کو 5 گولیاں پیچھے اور ایک سامنے سے لگی ہے، عدالت نے پوچھا کہ کیا گاڑی کی سیٹ میں گولیوں کے نشان ہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ میں یہ دیکھ نہیں سکا۔ تفتیشی افسر نے اسامہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی جس پر اسامہ کے قتل کے وقوعہ کی تصویر نہ لینے پر عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے تفتیشی افسر سے  کہا  کہ اصل تصویر نہیں بنائی اس کا مطلب کہ تم ملزمان سے ملے ہوئے ہو؟ 

عدالت نے ملزموں کو روسٹرم پر طلب کیا اور پوچھا کہ بتائیں کہ یہ واقعہ کیسے پیش آیا؟ اس پر ایک ملزم نے بیان دیتے ہوئے  کہا اےایس آئی سلیم شمس کالونی نے کال چلائی کہ ڈکیتی ہوئی ہے، کہا گیا سری نگر ہائی وے پر آجائیں، سفید رنگ کی ایک گاڑی ہے،کہا گیا گاڑی میں 4 لوگ سوار ہیں، ہر صورت گاڑی کو روکنا ہے۔عدالت نے ملزم سے سوال کیا کہ کیا آپ پر گاڑی سے فائرنگ کی گئی، اس پر ملزمان نے جواب دیا کہ ہم پر فائرنگ نہیں کی گئی۔عدالت نے کہا تمہیں نہیں معلوم گاڑی کیسےروکنی ہے؟ کیا گاڑی پر گولیاں برسا دو گے؟بعد ازاں عدالت نے گرفتار پولیس اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کردی۔یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اسلام آباد میں اینٹی ٹیررازم اسکواڈ کے اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان اسامہ ندیم جاں بحق ہوگیا تھا۔

مزیدخبریں