(24 نیوز)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کا کہنا ہے کہ ہم ملک میں جمہوری عمل بحال کرنے کیلئے میدان میں نکلے ہیں،ملک ڈوب رہا ہے نااہل ترقی کی باتیں کر رہا ہے،کٹھ پتلی حکومت کو سمندر میں غرق کرکے دم لینگے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کےسربراہ مولانا فضل الرحمان نے بنوں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے قوم کو آزادی اور جمہوریت کا راستہ دکھایا۔ہماری ہماری جدوجہد ملک میں قانون کی عملداری کیلئے ہے۔ ہم سب جمہوری عمل کو بحال کرنے کیلئے میدان میں نکلے ہیں۔ کٹھ پتلی حکومت کو سمندر میں غرق کر کے چھوڑیں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں آج امن و امان نہیں ، ملک میں آج کوئی حکمرانی نہیں ، دہشتگرد آزاد ہیں۔ بتایا جائے اسامہ ستی کو کس گناہ کی سزا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے اور ہماورا وزیر اعظم ڈھائی سال بعد کہتا ہے مجھے تجربہ نہیں ، حکومت میں کام کرنے والے لوگ ہیں لیکن تم کسی کام کے نہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ ملک ڈوب رہا ہے اور یہ ترقی کی باتیں کر رہا ہے ۔ قبائلی علاقوں میں کوئی نظام موجود نہیں۔ دہشتگردی ختم کرنے کے دعوے کئے گئے۔بنوں کے لوگوں نے آج حکومت کےخلاف بغاوت کااعلان کردیاہے۔
مولانا نے کہا کہ حکومت نے ہرلحاظ سے ملک کوتباہ کردیاہے،ہزارہ برادی کا قتل عام کیاگیا،بدامنی کا اس سے بڑھ کرثبوت کیاہے، یہاں دہشتگردآزاد ہیں ،جب چاہیں شہریوں کو قتل کردیں، اسلام آبادمیں 22سالہ نوجوان کوپولیس نے گولیاں مارکرشہید کردیا،آج ڈکیتیوں کی سب سے زیادہ شرح اسلام آبادمیں ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان وہ آدمی ہے جس نے بنوں سے ووٹ چوری کیا اوربھاگ گیا،کہتا ہے کہ کام کے لوگ نہیں، لوگ کام کے ہیں تم کام کرنا نہیں جانتے، یہ نااہل آئے اور معیشت تباہ کردی، آئندہ سالوں میں بھی بہتری کے کوئی اشارے نہیں، ایک کروڑ نوکریاں کس بنیادپردوگے؟ آج غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے ،خودکشیوں پرمجبورہیں، ملک ڈوب رہاہے اوریہ ترقی کی باتیں کررہا ہے۔
مولانا کا مزید کہنا تھا کہ آج پاکستان پر کسی کا اعتماد نہیں ،سب دوست ناراض ہوچکے ہیں، چین کا اعتمادختم کردیاہے،آج کوئی دوست ملک اعتماد نہیں کرتا، دنیا بھر کے ممالک پاکستان کے ساتھ تجارت کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 19جنوری کوالیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کریں گے، 21جنوری کوکراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ کریں گے۔