نوازشریف کسی ڈیل کا حصہ بننے کیلئے تیار نہیں۔۔رانا ثنا اللہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سابق وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ نے کہا ہے کہ لوگوں کو چور چور اور ڈاکو ڈاکو کہنے والا خود چور ثابت ہوا، اب اس کاگریبان اورعوام کا ہاتھ ہوگا۔
رہنما مسلم لیگ ن راناثنااللہ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کی سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ انہوں نے ملک دشمنوں سے پیسے لیے، عمران خان کے پاس ملک میں مسلط رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن دنیا کے سامنےعیاں ہے، ساڑھے 3 سالوں میں ملک کی معیشت کو تباہ کردیا، آٹا بحران ہو، چینی بحران ہو یا رنگ روڈ یہ لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں، حکومتی اے ٹی ایمز نے عوام کی جیبوں سے پیسہ نکالا، یہ لوگ مافیا بنا کرعوام کو لوٹ رہے ہیں، جس نے اس نالائق ٹولے کو مسلط کیا وہ بھی معافی مانگے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ
نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر نواز شریف خدانخواستہ وطن واپس آکر جیل میں بند ہوجاتے ہیں تو ان کی رہنمائی ہمیں میسر نہیں ہوگی، مسلم لیگ ن کے وزیراعظم میاں نوازشریف ہی ہیں، وہ جب چاہے آسکتےہیں کوئی انہیں نہیں روک سکتا، توشہ خانہ پر نوازشریف کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا لیکن عمران خان توشہ خانے کی 10کروڑ مالیت کی گھڑی فروخت کرتے ہوئے پکڑے گئے، اب ان کاگریبان اورعوام کا ہاتھ ہوگا، لوگوں کو چور چور اور ڈاکو ڈاکو کہنے والا خود چور ثابت ہوا، اب اس کاگریبان اورعوام کا ہاتھ ہوگا۔
پرویز رشید اور مریم نواز کی لیک آڈیو ٹیپ کے بارے میں رانا ثنا نے کہا کہ مریم نواز کی جانب سے کوئی قابل اعتراض الفاظ استعمال نہیں کیے گئے، آڈیو ٹیپ اس دن چلائی گئی جب اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آئی، 2 افراد نجی گفتگو کر رہے ہوں تو اسے ریکارڈ اور پبلک کرنا جرم ہے، کسی حکومتی ایجنسی نے یہ ٹیپ وائرل کی ہے جو ممکنہ طور پر آئی بی ہوسکتی ہے، انہوں نے یہ کافی دنوں سے سنبھال کر رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: طالب علموں کیلئے ڈپلومہ کرنے کا بہترین موقع
فوج سے ڈیل کی خبروں پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اداروں اور سیاسی جماعتوں میں تصادم نہیں چاہتے۔اگر ادارے غیر جاندار رہیں تو یہ اچھی بات ہے، ہم کسی ادارے سے ڈیل کی گفتگو میں شامل نہیں، نواز شریف کسی ڈیل کا حصہ بننے کے لیے تیار نہیں، انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو فوج کے اعلیٰ حکام سے ملنے سے منع کیا ہے اور ملاقات کےلیے پارٹی سے پیشگی اجازت لینے کا حکم دیا ہے۔
لیگی رہنما نے شہباز شریف کی پنڈی میں ملاقاتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک بریفنگ تھی وہاں ہم سبھی ملے ہیں، اسے ملاقاتیں نہیں کہہ سکتے، شہباز شریف قطعا کسی ڈیل اور سازش کا حصہ نہ تھے، نہ ہیں اور نہ بننے کو تیار ہیں لیکن ان کا اپنا ایک موقف ہے کہ ملک میں اداروں اور سیاسی جماعتوں میں تصادم نہیں ہونا چاہیے، سب کو مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔