سپرہٹ بھارتی فلم "شعلے" کاحذف کیاگیا اہم سین 49 سال بعد سامنے آگیا
فلم کے نمایاں فنکاروں میں دھرمیندر، امیتابھ بچن،امجد خان، سنجیو کمار، ہیما مالنی اور جیا بچن شامل تھے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)شہرہ آفاق بھارتی فلم "شعلے" کا کاٹا گیا اہم سین فلم کی ریلیزکے 49 سال بعد سامنے آگیا۔
1975 میں ریلیز ہونے والی بالی وڈ کی مشہور زمانہ فلم "شعلے" بھارت کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک ہے جس کے جاندارمکالمے آج بھی فلمی شائقین کی زبانوں پر ہیں۔
ہدایت کار رمیش سپی کی اس تاریخی فلم کے نمایاں فنکاروں میں دھرمیندر، امیتابھ بچن، امجد خان، سنجیو کمار، ہیما مالنی اور جیا بچن شامل تھے،فلم کی ریلیز کو 49 سال ہوچکے ہیں،تاہم فلم سے متعلق شائقین کی دلچسپی کم نہیں ہوئی۔
اس فلم کے ہیرو دھرمیندر اور امیتابھ بچن نے جہاں اس فلم سے بے پناہ شہرت کمائی تووہیں امجد خان نے ولن کےکردارگبرکو اپنی جاندار اداکاری سے امر کردیا بلکہ گبر کے کردار کو اگر فلم "شعلے" کی جان کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
بھارتی میڈیا پر فلم کی ریلیز کے 49 سال بعد ایک تصویر کا چرچا ہے جس کے متعلق بتایا گیا ہےکہ یہ فلم کے اس سین کی تصویر ہے جسے سنسر بورڈ نے حذف کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سے قبل یہ سین سامنے نہیں آیا،اس سین میں گبر نے امام صاحب کے بیٹے احمد کو بالوں سے پکڑا ہوا ہے اور اس کے پیچھےگبر کے باقی ساتھی اسلحہ تھامے چوکس کھڑے ہیں،رپورٹ کے مطابق سنسر بورڈ نے اس سین کو تشدد دکھانےکے باعث حذف کردیا تھا۔
مذکورہ سین سامنے آنے کے بعد شائقین کی جانب سے سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ شروع جاری ہے۔