سی پیک معاشی استحکام کا ایک ذریعہ ،جو پاکستان کو 21ویں صدی میں کامیاب کر سکتا ہے،بلاول
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ چین کی ترقی سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ اصل معاشی ترقی اس وقت ہوتی ہے جب ملک کے غریب ترین عوام کو فائدہ پہنچے۔ان کاکہناتھا کہ سی پیک معاشی استحکام کا ایک ذریعہ ہے جو پاکستان کو 21ویں صدی میں کامیاب کر سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر کی سیاسی پارٹیوں کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کیا۔ سینیٹر شیری رحمن اور پی پی پی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی بھی ان کے ہمراہ تھے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرمین موزے تنگ نے پاک چین دوستی کی بنیاد رکھی تھی اور سی پیک کی ابتدا صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلزپارٹی نے رکھی تھی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چینی قوم کو اس موقع پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی جانب سے اس ورچوئیل تقریب کا انعقاد کرنے پر سی پی سی کو سراہا۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ آج سی پی سی دنیا کی سب سے بڑی پارٹی بن چکی ہے اور دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کی قیادت کر رہی ہے۔ آپ کی قیادت اور پالیسیوں کے تسلسل نے چین نے غربت ختم کرنے کے لئے کامیابی حاصل کی ہے اور اس وقت دنیا میں بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کورونا کی وبا سے دنیا بھر کی معاشی ترقی سست ہوگئی تھی اور صحت کا نظام درہم برہم ہوگیا تھا لیکن اس کے باوجود چین نے بے مثال معاشی ترقی کی اور ساری دنیا کو ایک سبق دیا۔ انہیں یہ جان کر نہایت خوشی ہوئی ہے کہ 2012 کے بعد سے لے کر اب تک چین نے 10کروڑ آباد ی کو غربت سے نجات دلائی۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی عوام دوست پالیسیوں کی وجہ سے یہ ممکن ہو سکا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ چین کی ترقی سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ اصل معاشی ترقی اس وقت ہوتی ہے جب ملک کے غریب ترین عوام کو فائدہ پہنچے۔ آج چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی وجہ سے میں یہ کہتا ہوں کہ پاکستان پیپلزپارٹی اس عظیم خواب کو پورا کرنے کے لئے مخلص ہے۔
ان کاکہناتھا کہ سی پیک کی بنیاد پیپلزپارٹی کی حکومت اور چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ڈالی۔ صدر زرداری کی اور چین کی قیادت کے تحت سی پیک کا قیام ہوا اور گوادر پورٹ کی بنیاد رکھی گئی۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے زیادہ گہرا رشتہ قائم ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی کی بنیاد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرمین موزے تنگ نے رکھی اور اس کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے پاکستان اور چین کو دوستی کو مزید مضبوط کیا جس سے دونوں ممالک کے عوام نزدیک تر ہوگئے۔
انہوں نے کہاکہ چین نے صدرزی کی قیادت میں بیرونی سرمایہ کاری، وبا کے دوران انسانی تعاون ، موسمیاتی تبدیلی میں ذمہ داری اور عالمی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ہم سب کے لئے پارٹی کی سطح سے اوپر اٹھ کر اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک معاشی استحکام کا ایک ذریعہ ہے جو پاکستان کو 21ویں صدی میں کامیاب کر سکتا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ سی پیک، کورونا کی وبا کے لئے ویکسین کی فراہمی کے لئے میں اپنے ہم وطنوں کی طرف سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا جب ہم کورونا کی وباکی سخت ترین لہر کا مقابلہ کر رہے تھے۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
انہوں نے اس سارے تعاون کے لئے کمیونسٹ پارٹی چائنہ کی مرکزی قیادت اور چین کی حکومت کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہ پاکستان کے عوام اور پاکستان پیپلزپارٹی چین کے اس تعاون پر شکرگزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل امن اور تعاون پر منحصر ہے۔ آج چین بجائے عالمی تضادات کے عالمی تعاون کی قیادت کر رہا ہے اور یہی وہ مستقبل ہے جس سے یہ نئی نسل مستقل امن حاصل کر سکتی ہے اور تضادات سے باہر نکل سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے نوآبادیاتی نظام میں جکڑی اقوام کو نکلنے کا حوصلہ دیا،وزیراعظم