(24نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت 800 کروڑ کے ٹیکس لگانے پڑینگے، مہنگائی کی ذمہ دار عمران نیازی کی سلیکٹڈ حکومت تھی جس کا خمیازہ آج اتحادی حکومت سمیت پوری قوم بھگت رہی ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تبدیلی کا دعویٰ کرنے والوں کو آج مہنگائی پر جھوٹا واویلا کرتے وقت شرم آنی چاہیے،عمران خان نے آئی ایم ایف سے جولائی 2019 میں چھ ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت آئی ایم ایف کی تمام تر عوام دشمن شرائط کو پورا کیا گیا انہوں نے ہی بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافہ اور اس کے ساتھ ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کیا۔
پیپلز پارٹی جنوبی پنچاب کے وفد سے ملاقات میں کے موقع پر انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی انہی شرائط کے نتیجہ میں عمران خان اور اس کی کابینہ کی اجازت سے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل بھی پارلیمان سے پاس ہوا پھر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی میں 6 ارب ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی کا معاہدہ ہوا تھا اور اس معاہدہ کے تحت پاکستان کو 3 سال کے زائد کے عرصہ میں 6ارب ڈالر کی رقم عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے قسطوں میں ملنی تھی اس معاہدے کے تحت پاکستان کو 800 کروڑ کے ٹیکس لگانے پڑیں گے۔
آئی ایم ایف سے ملنے والے پیسے سی پیک پر نہیں لگائے جائیں گے اب بتائیں کہ گیس پائپ لائین منصوبہ اور سی پیک منصوبہ کس نے بند کیا، اس پیکج کے بعد پاکستان ایران گیس منصوبہ ہمیشہ کیلیے بند کرنا پڑے گا۔