ڈالر330 روپے تک جانے کا خدشہ، سابق وزیر خزانہ نےصورتحال سے آگاہ کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
24 نیوزکے پروگرام دستک میں میزبان ریحان طارق نے سابق وزیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا سے سوال کیا کہ غریبوں پر ٹیکسسز کی بھرپار ہو رہی ہے بجلی کے بل میں اضافہ،گیس کے بلز میں اضافہ لوگ سڑکوں پر نکل آئیں ہیں تو بجٹ سے ایک عام آدمی کو کیا ملا؟ ، اس پر ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ ہم سب کا خیال تھا کہ بجٹ میں دو خاص چیزیں ہوں گی،ایک یہ کہ کوشش یہ ہوگی کی ہماری حکومت اپنے روزانہ کے اخراجات میں کمی لائے گی،دوسرا خیال تھا کہ ٹیکسسز کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے انکم ٹیکس کی جو بنیاد ہے اس کو پھیلایا جائے گا اور تیسرا خیال یہ تھا کہ ریلیف کا پیمانہ بجٹ میں زیادہ ہو گا،مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا بلکہ اس بجٹ میں خرچوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ملازمین کی تنخواہوں میں 22 سے 25 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مہنگائی بہت زیادہ کردی گئی ہے،ہر بنیادی چیزوں پر ٹیکسسز لگا دیے گئے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ کے بعد غربت اور مہنگائی میں 10 فیصد اضافہ ہوگا، روپے کی قدر مزید کم ہوگی اور ڈالر 330 روپے تک جائے گا۔
سابق وزیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چائنہ کے ساتھ قرضوں کو ری شیڈول کرنے کا مطالبہ بھی کر سکتا ہے،غربت کی شرح 5 سالوں میں 30 سے 40 فیصد تک پہنچ چکی ہے،2 سے 3 چیزیں بجٹ میں ایسی ہیں جو بہت زیادہ پریشان کن ہیں ہمارے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے برآمدات کو بڑھانا ضروری ہے ان پر بھی اتنا ٹیکس لگا دیا گیا ہے اور تنخواہ دار لوگوں پر بھی ٹیکس کو بہت بڑھا دیا گیا ہے،ہم سب کو اس بات کی بہت پریشانی ہے اور میں یہ بھی واضح کر دوں کے مس بجٹ کی وجہ سے ہمارے تجارتی خسارے میں اضافہ ہو سکتا ہے اور افراط زر میں بھی اضافہ ہوگا اور اس وقت پاکستان میں بےروزگاری کا پیمانہ بلند سطح پر پہنچ چکا ہے۔