تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش اولین ترجیح ہے،شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پیٹرولیم اور گیس کے تلاش و پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری بارے اجلاس ہوا جس میں پیٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں نے پاکستان میں آئندہ تین سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔
وفد کے شرکاءکا کہنا تھا کہ آپ پہلے وزیرِ اعظم ہیں جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں، پیٹرو لیم اور گیس کی تلاش و پیداواری شعبے کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے ،انکے مسائل سننے اور ان کا سنجیدگی سے حل ڈھونڈنے پر آپ کے مشکور ہیں،اجلاس میں بریفنگ میں کہا گیا کہ تین سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پیٹرولیم اور گیس کی پاکستان میں تلاش کیلئے 240 جگہ کھدائی کی جائے گی، وزیرِ اعظم نے پیٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کو آف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دے دی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش ہماری اولین ترجیح ہے، پاکستان تیل اور گیس کی درآمد پر ہر سال اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے، مقامی ذخائر سے پیداوار سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور عام آدمی کیلئے ایندھن اور گیس سستے ہونگے،وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیرِ اعظم نے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کر دی جس میں متعلقہ حکام، سیکرٹریز اور ماہرین شامل ہونگے،کمیٹی شعبے کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد ملک میں پیٹرولیم و گیس کے ذخائر کی تلاش و ترقی کیلئے پرکشش پالیسی تشکیل دینے کیلئے تجاویز مرتب کرے گی۔
اجلاس میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، سید محسن رضا نقوی، انجینئر امیر مقام، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں مقامی طور پر پیٹرولیم کی یومیہ پیداوار 70998 بیرل جبکہ 3131 MMSCFD گیس پیدا کی جا رہی ہے،گورنر سٹیٹ بنک نے اجلاس کو بتایا کہ وزیرِ اعظم کی خصوصی ہدایت پر تیل اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے منافع کی مد میں تمام ترسیلات زر ان کے ممالک میں بھجوائی جا چکی ہیں۔