وزیر اعظم کی زیر صدارت چینی معاہدوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی ) وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ دورہ چین میں طے پائے معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ۔
وزیرِ اعظم کا اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے پاکستان کی ہر مشکل و کڑے وقت میں مدد کی، چینی اعلی قیادت نے پاکستانی وفد کے حالیہ دورے کے دوران مثالی مہمان نوازی کا مظاہرہ کیا،چین دنیا کی ایک مضبوط معیشت بن کر ابھرا ہے، پاکستان چین کی ترقی سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے،چین سے انفارمیشن ٹیکنالوجی، مواصلات، معدنیات وکان کنی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے،ان شعبوں میں پاک چین تعاون کے فروغ سے معاشی ترقی، علاقائی روابط کی مضبوطی اور دونوں مملک کے تعلقات مزید گہرے ہونگے.
وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھاکہ دورہِ چین کے دوران طے شدہ معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا، چین میں طے پائے تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کی خود نگرانی کرونگا،اجلاس حاضرین کو بریفنگ دی گئی کہ حال ہی میں چینی جوتا ساز کمپنیوں کے ایک وفد نے پاکستان میں اپنے کارخانے منتقل کرنے کے حوالے سے پاکستان کا دورہ کیا،اس شعبے میں چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں 5 سے 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی استعداد موجود ہے،پاکستان جوتا ساز کمپنیوں کی ایسوسی ایشن چینی کمپنیوں کے ساتھ ان کے کارخانے پاکستان میں منتقل کرنے کے حوالے سے مسلسل رابطے میں ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ زرعی شعبے کی 12 معروف چینی کمپنیاں رواں برس پاکستان میں منعقد ہونے والے فوڈ اینڈ ایگری ایکسپو میں بھی بھرپور حصہ لیں گی،وزیرِ اعظم نے زرعی شعبے میں جدید تربیت کیلئے پاکستان سے ایک ہزار طلبہ کو سرکاری وظیفے پر چین بھیجنے کے حوالے سے پیش رفت کا بھی جائزہ لیا،وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر چین بھیجا جائے، بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کے طلباء و طالبات کو پروگرام میں خصوصی ترجیح دی جائے،چین میں جدید زرعی تربیت کیلئے طلباء کو آئندہ تعلیمی سمیسٹر سے ہی بھیجنے کا آغاز کیا جائے.
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کے دورہءِ چین کے دوران طے پانے والے معاہدوں کے نتیجے میں 100 سے زائد چینی کمپنیاں پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ پاکستان میں کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے رابطے میں ہیں،وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے ہواووے کی جانب سے 3 لاکھ طلباء کی فنی تربیت، کاروبار کی سہولت کیلئے ون اسٹاپ آپریشن اور اسمارٹ گورننس و اسمارٹ سٹی پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا،وزیرِ اعظم کی واپڈا کو داسو اور دیامر بھاشا پر چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے سیف سٹیز کے قیام کی ہدایت،وزیرِ اعظم نے ان منصوبوں کو جلد پائہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت دے دی.
وزیرِ اعظم کو پاکستان میں چین کی جانب سے مختلف مواصلاتی ڈھانچے، بجلی اور گوادر میں منصوبوں پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ گوادر کو خطے میں تجارتی راہداری کا مرکز بنانے کیلئے گوادر بندرگاہ، گوادر ہوائی اڈے اور گوادر صنعتی زون کی ترقی کیلئے اقدامات کو تیز کیا جائے،چینی شمسی پینلز اور آلات بنانے والی کمپنیوں سے پاکستان میں انکے کارخانے منتقل کرنے کیلئے مزاکرات میں تیزی لائی جائے،اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان، عطاء اللہ تارڑ، عبدالعلیم خان، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، وزیرِ مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.
یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ میں ابتک کتنے مقدمات زیر التوا ہیں ؟تعداد جان کر آپ کے ہوش اُڑ جائیں