(24نیوز) پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج و معروف گائناکالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ خواتین میں سگریٹ نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے منفی اثرات سے ان کے پیدا ہونے والے بچے بھی محفوظ نہیں رہتے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورجنرل ہسپتال میں "سگریٹ نوشی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل"کے موضوع پر منعقدہ آگاہی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر آف پلمونالوجی ڈاکٹر خالد وحید ایسو سی ایٹ پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر اسرار الحق طور ، ڈاکٹر عرفان ملک اور ڈاکٹر عبدالعزیز نے بھی سگریٹ اور دیگر منشیات کے مضر اثرات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ ہر سال اربوں روپے سگریٹ نوشی پر پھونک دئےے جاتے ہیں جو معیشت پر بھی بڑا بوجھ سمجھا جاتا ہے اگرچہ حکومت نے عوامی مقامات اور دفاتر میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم مذکورہ قوانین پر سختی سے عملددرآمد کروانا چاہیے کیونکہ ایک سگریٹ نوش کا گھر، دفاتر ، نجی مقامات اور گردو نواح میں بیٹھے دیگر افراد کو بیماریوں میں مبتلا کرنے کا باعث بنتا ہے جو اپنا ہی نہیں دوسروں کا بھی دشمن ہوتاہے اور اُن کا نقصان کرتا ہے ۔
انہوں نے دوران حمل خاتون کی مسلسل سگریٹ نوشی صحت کیلئے خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نومولود بھی پیدائشی طور پربہت سی بیماریاں لے کر دنیا میں قدم رکھتے ہیں جن کے ہاں قبل از وقت بچوں کی پیدائش اور کم وزن شیر خوار بچے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جس سے کمزور اور بیمار نسل میں اضافہ ہو رہا ہے اور بیشتر نولومود اپنی پہلی سالگرہ بھی نہیں منا پاتے جو معاشرے کے لئے باعث تشویش ہے۔
دوران حمل سگریٹ نوشی ۔۔زچہ و بچہ کیلئے خطرے کی گھنٹی
Jun 06, 2021 | 18:20:PM