(ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے احتساب کے نظام کو موثر بنانے کے لئے مقرر کئے گئے مرزا شہزاد اکبر کی اپنی اربوں روپے کی وارداتیں سامنے آگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر اپنے عہدے سے معزولی کے بعد فوراً ہی بیرون ملک چلے گئے تھے، تازہ ترین ایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مرزا شہزاد اکبر نے احتساب کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر اپنا ایک گروہ بنا کر اربوں روپے کی جائیدادیں بنائیں۔
شہزاد اکبر نے چوہدری عبدالمجید کو فرح، احسن جمیل گجر، عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ پنجاب کے بھائی احسن جعفر بزدار کے ذریعے اپنے نیٹ ورک کا حصہ بنایا۔
مرزا شہزاد اکبر نے 24 جنوری 2022 کو استعفیٰ دیدیا تھا اور سابق وزیراعظم عمران خان نے انہیں مسلم لیگ ( ن ) کا کڑا احتساب کرنے کے لئے اپنا معاون خصوصی برائے احتساب مقرر کیا تھا مگر موصوف سرکاری وسائل اور سرکاری افسران کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے اپنی آنے والی کئی نسلوں کے لئے پیسہ اکٹھا کیا اور منظر سے غائب ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق بطور ایف آئی اے سربراہ شہزاد اکبر نے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں اور چند ایک کاروباری شخصیات پر مشتمل اپنا بھتہ خور نیٹ ورک تشکیل دے رکھا تھا، جو کہ بیرون ملک سکینڈلز میں ملوث لوگوں کو پھنسانے کیلئے استعمال ہوتا تھا۔