پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ: فریقین کو 2 ہفتے میں جواب داخل کرنے کا حکم

Jun 06, 2022 | 11:40:AM

 (ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے میکانزم بنانے کی درخواست پر تمام فریقین کو 2 ہفتے میں تحریری جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے میکانزم بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار اظہر صدیق ایڈدوکیٹ نے موقف اپنایا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی میکانزم نہیں، استدعا ہے کہ عدالت قیمتوں میں اضافے کیلئے میکانزم بنانے کا حکم دے۔

 علاوہ ازیں لاہور ہائی کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دیگر درخواستیں مسترد کردیں۔ عدالت نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں طے کرنا حکومت کا کام ہے۔

 عدالت نے غیر ضروری درخواست دائر کرنے پر متعلقہ وکیل سے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا میں یہ فیصلہ کروں  کہ پٹرول کی قیمت کیا ہونی چاہیے؟۔

 جسٹس شاہد کریم نے سماعت کے دوران ایڈووکیٹ احمد مسعود گجر سمیت دیگر کی درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں:مفتاح اسماعیل کا بجٹ میں نوکری پیشہ افراد کیلئے بڑا اعلان

خیال رہے کچھ روز قبل حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس کے بعد پیٹرول ملکی تاریخ میں پہلی بار 200 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرگیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 209 روپے 86 پیسے کا ہوگیا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بھی تیس روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل کی نئی قیمت 204 روپے 15پیسے ہوگی، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بڑھا کر 178 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت بڑھا کر 181 روپے 94 پیسے کردی گئی ہے۔

مزیدخبریں