دعا زہرا کیس: عدالت نے بڑا حکم دے دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کو پناہ شیلٹرہوم بھیجنے اورمیڈیکل ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے کہا ہے کہ دعا زہرا کی عمرکا تعین کرکے 2 روز میں رپورٹ پیش کریں۔بہاولپورچشتياں سے بازياب ہونے والی کراچی سے تعلق رکھنے والی لڑکی دعا زہرا اوراس کے شوہرکو پوليس نے کراچی منتقل کرديا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے دعا زہرہ کو پیش کرنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس پرعدالت نے دعا زہرہ کو آج ہی عدالت میں پیش کرنے کی اجازت دی۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ دعا زہرہ بازیاب ہوگئی ہیں اور عدالت میں پیش کرکے بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔
پولیس کے مطابق دعا اور اس کے شوہر نے بھائی کے گھرمیں پناہ لے رکھی تھی۔ دعا زہرا کو وومن پولیس اسٹیشن جبکہ شوہر ظہیرکواے وی ايل سی پولیس نے اپنی حفاظتی تحویل میں لیا ہے۔
کراچی کے علاقے شاہ فیصل گرین ٹاؤن سے مبینہ طور پراغواء ہونے والی دعا زہرا کو گزشتہ روز پنجاب سے بازیاب کرایا گیا تھا۔ دعا زہرا اورظہیرکا نکاح نامہ بھی منظرعام پرآچکا ہے۔
تین جون کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس میں ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد اور قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے نادرا اور اسٹیٹ بینک کو حکم دیا تھا۔
پولیس کے مطابق دعا زہرہ اور ظہیر کو سی آئی اے پولیس نے تحویل میں لیا۔ دونوں کو چشتیاں سے ٹریک کرکے پکڑا گیا، جس کے بعد انہیں لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔ لڑکے اور لڑکی کو آج بروز اتوار 5 جون کو سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔ دعا زہرہ اور ظہیر چشتیاں میں چھپ کر رہ رہے تھے۔
سندھ پولیس کے مطابق دعا زہرہ کے شوہر کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ دونوں کو قانونی تقاضوں کے بعد کراچی لایا جائے گا۔ واضح رہے کہ سندھ پولیس نے دعا زہرہ کی بازیابی کیلئے وزارت داخلہ سے مدد مانگی تھی۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے بھی دعا زہرہ کو 10 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ آئی جی سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ خط میں کہا گیا تھا کہ لڑکی کی بازیابی کے لئے آئی جی پنجاب کو سندھ پولیس کی معاونت کی ہدایت کی جائے۔
کراچی سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والی دعا زہرا کی والدہ نے کہا تھا کہ جس دن سے اُن کی بیٹی گھر سے گئی ہے، اُنہوں نے بیٹی کی الماری کھول کر نہیں دیکھی۔