(ویب ڈیسک) ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد اور تحریک انصاف کے درمیان بیک ڈور رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔
جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور نہیں کرے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے جن ارکان نے اسمبلی فلور پر استعفے دیے تھے۔ ان کے بھی استعفے منظور نہیں کیے جائیں گے۔
ان ارکان میں پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری شاہ محمود قریشی، فواد چودھری اور شیریں مزاری شامل ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کے استعفے منظور نہ کرکے باقی ارکان اسمبلی کی اسمبلی میں واپسی کی راہ ہموار کی جارہی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ق لیگ نے بھی سیاسی منظرنامے میں انٹری کی ہے اور حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ابھی فیصلہ نہ سنایا جائے!پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست
چودھری شجاعت حسین نے پرویز الہی اور مونس الہی کو صرف بیانات کی حد تک پنجاب حکومت پر تنقید کا کہا ہے۔ پرویز الہی سپیکر پنجاب اسمبلی بھی برقرار رہیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس فارمولے کے تحت وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور وزرا کو بھی ق لیگ کیخلاف مقدمات اور کارروائیوں سے روک دیا گیا ہے۔