عدالت کا شاہ محمودقریشی کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ارشاد قریشی)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا آرڈر جاری کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں کیس کی سماعت کے سلسلے میں شاہ محمودقریشی کی جانب سے وکیل تیمور ملک اور ان کی بیٹی گوہربانو قریشی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ سرکار کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل عابد عزیز راجوری پیش ہوئے۔سماعت ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبد العزیز نے کی۔
عدالت نے مزید ریمارکس دئیے ہیں کہ ماضی میں جو کچھ ہو چکا،اسکو چھوڑ دیں،مستقبل میں ایسا نہ ہو،ہر چیز مذاق نہیں ہوتی۔
عدالت نے شاہ محمود کی فوری رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی اور ایم پی او آرڈرکے تحت گرفتار نہ کیا جائے۔عدالت نے ڈی سی راولپنڈی کے تھری ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دے دیے اور شاہ محمود قریشی سے کسی قسم کا شورٹی بانڈ جمع کرانے کی ہدایت نہیں کی۔
ضرور پڑھیں : بشریٰ بی بی نے اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا
شاہ محمود قریشی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل کے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ،وفاقی اور پنجاب حکومت نے شاہ محمود قریشی کے مقدمات کے متعلق رپورٹ پیش کردی ، وکیل پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کی گرفتاری مطلوب ہے ،عدالت نے حکومتی وکلاء کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے درخواست نمٹادی،جسٹس علی باقر نجفی نے شاہ محمود قریشی کی بیٹی مخدوم زادی گوہر بانو کی درخواست پر سماعت کی۔
واضح رہےکہ شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے بعد تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر 23 مئی کو رہائی عمل میں آئی تھی لیکن اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد انہیں ایک بار پھر پولیس نے گرفتار کرلیا۔