آئند ہ بجٹ میں عوام پر کتنے ارب کا ٹیکس لگایا جائے گا؟ حیران کن خبر آ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) معاشی اعشاریوں سے پریشان پاکستانی شہریوں کو آئندہ بجٹ سے بہت سی توقعات ہیں لیکن سامنے آنے والی خبر سے لگ رہا ہے کہ آئندہ بجٹ عوام کی جیبوں پر بھاری پڑنے والا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اتحادی حکومت کی جانب سے بجٹ 2023 میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے عوام پرنئے ٹیکسوں کے ساتھ فروری میں منی بجٹ میں لگائے گئے ٹیکس بھی برقرار رہیں گے، منی بجٹ کےٹیکس برقراررہنےسے 12 ماہ میں عوام پر 500 ارب روپے سے زیادہ کا بوجھ پڑے گا، اگلے مالی سال کے بجٹ میں امپورٹڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رہے گی۔
آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ ٹائلزاور سینٹری کے سامان پر سیلز کی شرح 25 فیصد برقرار رہے گی جبکہ درآمدی قالین پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد برقرار رکھنے کی سفارش ہے،درآمدی برقی آلات پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رکھنے کی تجویز ہے،چاکلیٹ ، سگریٹ ، سگار اور ای سگریٹ پربھی سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رکھنے کی سفارش ہے، کارن فلیکس اور سیریلز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز سامنے آ ئی ہے، امپورٹڈ موبائل فونز پر ٹیکس بڑھانے کی بھی سفارش ہے،100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے، کاسمیٹکس اور شیونگ کے سامان پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رکھنے کی تجویز ہے،ٹشو پیپرز پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد تک برقرار رکھنے کی سفارش کی جا رہی ہے، نئے ٹیکسوں کا بوجھ منی بجٹ میں لگائےگئےٹیکسزکے علاوہ ہوگا
وفاقی بجٹ 2023-24 میں سبسڈیز کی تجویز
آئندہ بجٹ میں مختلف اشیا پر سبسڈیز دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے ،سبسڈیز کی مد میں ایک ہزار 300 ارب روپے سے زائد رقم رکھنے کی تجویز دی گئی ہے،توانائی شعبے کیلئے 975 ارب روپے ،غذائی تحفظ کیلئے 56 ارب روپے، پیٹرولیم سیکٹر کیلئے 54ارب روپے ،ایل این جی کی فراہمی کیلئے 30ارب روپے ،اٹک پٹرولیم لمیٹڈ کیلئے 8ارب روپے ،پاک عرب پائپ لائن کیلئے5 ارب روپے ،پی ایس او کے پرائس ڈیفرنشل کلیم کی مد میں11ارب روپے کی سبسڈی تجویز دی گئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو فوج مخالف کس نے کھڑاکیا؟قریبی ساتھی نےاندر کی بات بتا دی
بجٹ میں یوٹیلٹی اسٹورزکیلئے 30ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز دی گئی ہے ،میرا گھر میرا پاکستان کیلئے 12 ارب روپے ،اسلام آباد میٹرو بس سروس کیلئے2 ارب روپے ،سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کیلئے7 ارب روپے، گلگت بلتستان کو گندم فراہمی کیلئے10ارب50 کروڑ روپے ، گندم کی فراہمی کیلئے پاسکو کو10ارب روپے ، رمضان ریلیف پیکچ کیلئے 5 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز سامنے آ ئی ہے ۔