(24نیوز)پی آئی اے کی خریداری کیلئے بولی کا معاملہ،بولی میں شامل کنسوشیم کے رکن عارف حبیب کا حکومت سے اہم مطالبہ سامنے آ گیا۔
کنسوشیم کے رکن عارف حبیب نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کے نئے خریداروں کو قرضہ جات کی واپسی کا ٹائم فریم دے،سول ایوی ایشن ،پی ایس او اور لیزنگ کمپنیوں کو کتنے عرصے میں قرضہ واپس کرنا ہے اس کی وضاحت کرے ،پی آئی اے کی کور ہولڈنگ کمپنی کی ایکویٹی 55 ارب نیگیٹو ہے ،ہولڈنگ کمپنی پر 200 ارب روپے کے قرضے ہیں ،قرضوں میں بڑا حصہ پی ایس او، سول ایوی ایشن اور لیزنگ کمپنی کے ہیں،لیزنگ کمپنیوں کا تو قرضہ ری شیڈول ہوسکتا ہے تاہم پی ایس او اور سول ایوی ایشن کے قرضے نئے خریدار کو کب واپس کرنے ہیں اس کا ٹائم فریم دیا جائے۔
ضرورپڑھیں:سونا ایک بار پھر مہنگا،زیورات کے دام بڑھ گئے
عارف حبیب کا کہنا ہے کہ یہ نہ ہو کہ نیا سرمایہ کار کے آتے ہیں سول ایوی ایشن اور پی ایس او سروس بند کردے ،حکومت کو روٹس کی بھی وضاحت دینا ہوگی،ملازمین کے ساتھ جو معاہدے ہوئے ہیں وہ بتانا ہونگے ،نیلامی کی رقم کو ہولڈنگ کمپنی کے سرمائے میں شامل کیا جائے،نیلامی کی رقم ایکویٹی میں ڈالنے سے کمپنی مستحکم ہوگئی،جس سے شئیرز کی قیمتیں بھی بہتر ہوں گی،حکومت کی جانب سے ان چیزوں کی وضاحت سے نیلامی کی بولی میں بھی بہتری آئے گی ۔