(ویب ڈیسک)خاتون کی مبینہ ویڈیو نے معاملہ مشکوک بنا دیا ہے اور ساتھ ہی پولیس کے کردار پر بھی سوالات اٹھ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مسافر بس میں خاتون پر تشدد کے معاملے پر متاثرہ خاتون کا بیان سامنے آگیا، کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں گزشتہ روز بس میں خاتون کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے بس کو تحویل میں لے کر کنڈیکٹر کو طلب کرلیا تھا۔
پولیس کے مطابق تشدد کرنے والا شخص اور متاثرہ خاتون ٹریفک پولیس چوکی پہنچے اور اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والا شخص کاشف میرا رشتہ دار ہے، نقاب اتارنے اور موبائل نہ دینے پر اس نے مجھ پر تشدد کیا تھا۔خاتون کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے کوئی کارروائی نہیں چاہتے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے بھی پولیس کو بیان ریکارڈ کروادیا ہے بس تاحال چوکی میں بند ہے۔
اس سے قبل بس کے مالک نے پولیس چوکی پہنچ کر بتایا تھا کہ اس واقعے میں بس کنڈیکٹر ملوث نہیں، ویڈیو میں نظر آنے والا مرد اور خاتون بس میں ایک ساتھ سوار ہوئے اور فقیر کالونی کے اسٹاپ پر اترے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کی ابتدا میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیلے رنگ کے لباس میں ملبوس کنڈیکٹر پہلے ہی بس سے نیچے اتر چکا ہے۔ تشدد کا یہ واقعہ خاتون اور سفید لباس میں موجود شخص کےدرمیان پیش آیا، اس سے بس کنڈیکٹر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
سیکشن افسر کا کہنا تھا کہ پولیس نے شواہد دیکھنے کے بعد بس کنڈیکٹر کو رہا کر دیا البتہ مسافر بس اب بھی پولیس کی تحویل میں ہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسان دوست درخت نیم کی چھال سے کورونا کا علاج ممکن