این اے249 میں دوبارہ گنتی۔۔ پیپلزپارٹی کے سوا تمام جماعتوں کا بائیکاٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)کراچی میں این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی جاری ہے، سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور امیدوار آر او آفس میں موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ افسر کے آفس میں دوبارہ گنتی کے دوران پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں نے دوبارہ گنتی کابائیکاٹ کردیا ۔تحریک انصاف نے بھی نتائج تسلیم نہ کرتے ہوئے الزام لگایا ہےکہ جو پولنگ بیگ لائے گئے ان پر سیل نہیں لگی ہوئی اور وہ کھلے ہوئے تھے جس کی وجہ سے دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔امیدوارں نے دوسرا اعتراض یہ کیا ہےکہ انہیں فارم 45 اور 46 مہیا نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پی ایس پی کے امیدوار حفیظ الدین کا کہنا تھا کہ یہاں آر آو الیکشن ایکٹ کی جانب داری کررہے ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوارحافظ مرسلین نے کہا کہ 80 کے قریب فارم 45 ہمارے پولنگ ایجنٹ کو نہیں دیے گئے، ہم 9 بجے سے دوبارہ گنتی کیلیے بیٹھے ہوئے تھے، ووٹوں کے تھیلے سیل کے بغیر تھے اور رسی بندھے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ این اے 249 میں دوبارہ گنتی کے دوران سائٹ ایریا ڈی آر او آفس میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کالج کے اندر اور باہر تعینات ہے۔ 29 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل کامیاب قرار پائے تھے۔ مفتاح اسماعیل نے 15 ہزار 473 ووٹ لئے تھے۔
مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا تھا۔ دوبارہ گنتی کی درخواست ن لیگی امیدوار مفتاح اسماعیل نے دی تھی۔لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 204 پولنگ سٹیشن میں ہماری لیڈ تھی جو ختم ہوگئی، امید ہے وہ برقرار رہے گی، خوشاب دیہی علاقہ ہے اس کے باوجود رات ایک بجے تک فارم 45 مل گیا، این اے 249 میں فارم 45 رات کے 4 بجے دیا گیا، امید ہے معاملہ یہی پر حل ہو جائے گا۔
این اے 249 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ دوبارہ گنتی کا عمل جلد سے جلد مکمل ہونا چاہیے، ری کاؤنٹگ میں بھی پیپلزپارٹی کی جیت ہوگی، کوئی غیر قانونی عمل ہوا تو اسے چیلنج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ، لاہور اور اسلام آباد میں آج افطار کے اوقات